میاں صاحب کی خارجہ پالیسی میں کشمیر نہیں مودی دستی اہم ہے ، بلاول بھٹو
مظفر آباد(اے این این) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ میاں صاحب کی خارجہ پالیسی میں کشمیر نہیں بلکہ مودی دوستی اہم ترین مقام رکھتی ہے، ( ن) لیگ میں خارجہ پالیسی چلانے کی اہلیت اور جرات نہیں ، قوم نے حساب مانگا تو آپ بیمار ہو گئے کیا چیز چھپا رہے ہیں،کس بات سے ڈرتے ہو؟،پیپلزپارٹی پرہردورمیں بے بنیاد الزامات لگائے گئے، ضیا ء سے لیکر نواز شریف اور مشرف تک صرف ہمارا ہی ٹرائل ہوا،اگرآئندہ انتخابات میں پیپلزپارٹی کومنتخب کیاگیاتوکشمیرکووادی بے نظیربنادیں گے ۔جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کشمیرکے لوگ ظالموں کے سامنے کبھی نہیں جھکے۔ اس الیکشن سے کشمیر کا مستقبل وابستہ ہے۔ مخالف جماعتوں کی کوئی کشمیر پالیسی نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا دوسری جماعتیں آزاد کشمیر حکومت پر قبضہ کرنا چاہتی ہیں۔ پچھلے 3 سالوں میں کتنی بار نواز شریف کی زبان پر کشمیرکا نام آیا؟ ۔ وزیراعظم کو کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور لاشیں نظر نہیں آتی میاں صاحب کی خارجہ پالیسی میں کشمیر نہیں مودی دوستی اہم ہے۔( ن) لیگ میں خارجہ پالیسی چلانے کی اہلیت اور جرات نہیں۔ کونسی سرحد پر تناؤ نہیں،حکومت کی خارجہ پالیسی کہاں ہے؟۔ انہوں نے کہاکہ خارجہ پالیسی ملکی تاریخ کی پست ترین سطح پر ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ناکام، ناکام اور ناکام ہے اور میاں صاحب کی حکومت تین سال میں کوئی ہدف حاصل نہیں کرسکی۔ انہوں نے کہا کہ عوام پر ٹیکس کا بوجھ لاد دیا گیا اور وزیر خزانہ کہتے ہیں دال مہنگی ہو گئی ہے تو مرغی کھائیں جبکہ اسحاق ڈار نے تسلیم کیا کہ زرعی شعبے میں اہداف حاصل نہیں کر سکے۔ حکومت کہتی ہے ترقی ہو رہی ہے اگر ترقی ہو رہی ہے تو غربت میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے۔ ن لیگ نے سوائے میٹرو کے عوام کو کیا دیا۔ ملک بھر میں سب سے بڑے منصوبے پیپلز پارٹی نے دیئے ہیں۔ پیپلز پارٹی عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے اور ہماری پارٹی صرف ایک شہر پر فنڈز خرچ نہیں کرتی۔ بلاول نے کہا پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدالتوں کا سامنا کیا ہر دور میں پیپلز پارٹی پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔ ضیاء سے لیکر نواز شریف اور مشرف تک صرف ہمارا ہی ٹرائل ہوا۔ بے بنیاد الزامات کے تحت ذوالفقار بھٹو کو تختہ دار پر لٹکایا گیا۔ کہتے ہیں ہم آشفتہ سروں نے وہ قرض بھی چکائے ہیں جو واجب بھی نہیں تھے ۔ انہوں نے کہا ہر روز کرپشن کے الزامات سنتا ہوں ۔ دہشت گردی کی سپورٹ کرنے والوں کو بجٹ سے فنڈنگ کی جا رہی ہے۔ جب قوم نے حساب مانگا تو آپ بیمار ہو گئے۔ میاں صاحب آخر آپ کیا چھپا رہے ہیں۔ بلاول نے کہا حکومت کا کسان پیکیج صرف تقریرکی حد تک تھا ان کے جھوٹ اور کمیشن کی پالیسی نے قوم کو دیوار کیساتھ لگا دیا ہے۔ آپ نے جلاوطنی کے دور میں اسٹیل ملز کیسے بنائی؟۔ میاں صاحب قوم آپ سے جواب مانگ رہی ہے۔ آپ کے تمام منصوبوں کا صرف ایک ہی مقصد ہے لوٹو اور کھا۔ کیا گڈ گورننس کا نام میٹرو ہے؟۔ ن لیگ کی گڈگورننس کا پروپیگنڈا سن سن کر تنگ آ گیا ہوں۔ عوام کی ترقی، خوشحالی اور غربت کا خاتمہ گڈ گورننس ہے۔