کم وقت میں شہرت کی بلندیاں چھونے والی قندیل بلوچ کچے گھر میں پیدا ہوئی

کم وقت میں شہرت کی بلندیاں چھونے والی قندیل بلوچ کچے گھر میں پیدا ہوئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان(عامر چوہدری سے) بہت کم وقت میں شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی شاہ صدر دین کی رہائشی سکینڈل گرل فوزیہ عظیم عرف قندیل بلوچ غیرت کے نام پر قتل ہو کر اپنے منطقی انجام کو پہنچ گئی۔ یکم مارچ 1990 کو ضلع ڈیرہ غازیخان کے علاقے شاہ صدر دین کی بستی ماہڑہ کے کچے مکان میں پیدا (بقیہ نمبر9صفحہ12پر )
ہونے والی فوزیہ عظیم عرف قندیل بلوچ نے عملی زندگی کا آغاز بس ہوسٹس سے کیا۔ اس کے بعد ملتان مین قیام کے دوران ماڈلنگ کی دنیا میں چھلانگ لگا دی۔ فوزیہ عظیم عرف قندیل بلوچ نے ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے کے بعد بیرون ملک چلی گئی۔ ماڈل نے 2007 سے 2010 تک جنوبی افریقہ میں قیام کیا۔ قندیل بلوچ کا حالیہ دنوں ملتان سے تعلق رکھنے والے مفتی عبدالقوی کیساتھ تصاویر بنوا کر شہرت کی بلندیوں پرپہنچ گئی۔ ماڈل کے اس سکینڈل کے بعد عشق اور شادی کے اسکینڈل بھی سامنے آگئے۔ قندیل بلوچ کا پہلا عشق آٹھویں جماعت میں شاہ لڈن کے رہائشی نوجوان سے ہوا۔ جس کے ساتھ قندیل بلو چ نے راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش میں گھر چھوڑا مگر عاشق بے وفا نکلا۔ اس موقع پر قندیل بلوچ نے گھر واپس جانے کے بجائے ملتان پہنچ گئی۔ ماڈل قندیل بلوچ کی شادی شاہصدرین کے رہائشی عاشق حسین کے ساتھ قرار پائی۔ مگر یہ شادی ماڈل اداکارہ کی روشن خیالی کے بھینٹ پڑھتے ہوئے زیادہ دیر نہ چل سکی۔ تاہم اس میں سے اسکا ایک بیٹا بھی پیدا ہوا۔ ماڈل و اداکارہ قندیل بلوچ نے کامیابیوں کا سفر طے کرتے ہوئے پیچھے مڑ کر نہ دیکھا۔ اس دوران وہ مختلف اسکینڈلز کی زد میں بھی رہی۔ قندیل بلوچ کے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض گانے اور تصاویر نے اچانک دھوم مچا دی۔ قندیل بلوچ کا عروج اس وقت زمین بوس ہوگیا۔ جب اس کے چھوٹے بھائی وسیم نے مبینہ طور پر جمعہ 15جولائی کی شب اسے غیرت کے نام پر قتل کر دیا۔ ماڈل قندیل بلوچ نے چند روز پہلے قتل کی دھمکیوں کے پیش نظر حکومت سے سکیورٹی بھی مانگی تھی۔ تاہم وقت نے مہلت نہ دی۔