جے آئی ٹی رپورٹ کو ثبوت کے طور پر تسلیم نہیں کیا جا سکتا،اختیارات سے تجاوز کرنے پر مسترد کیا جائے، حکومتی وکیل خواجہ حارث

جے آئی ٹی رپورٹ کو ثبوت کے طور پر تسلیم نہیں کیا جا سکتا،اختیارات سے تجاوز ...
جے آئی ٹی رپورٹ کو ثبوت کے طور پر تسلیم نہیں کیا جا سکتا،اختیارات سے تجاوز کرنے پر مسترد کیا جائے، حکومتی وکیل خواجہ حارث

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت کے دوران مسلم لیگ نے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہاہے جے آئی ٹی رپورٹ پرہمارے اعتراضات ہیں،جے آئی ٹی رپورٹ ناقابل قبول دستاویزات پرمبنی ہے،جے آئی ٹی نے اپنے اختیارات سے تجاوزکیا،مقدمے کی سماعت کے دوران انہوں نے کہاہم نے2 متفرق درخواستیں دائرکی ہیں،ایک درخواست والیم 10فراہم کرنے سے متعلق ہے اوردوسری درخواست جے آئی ٹی رپورٹ کےخلاف ہے جس میں جے آئی ٹی رپورٹ مستردکرنےکی درخواست دائرکی ہے،خواجہ حارث کا کہنا تھا رپورٹ کوثبوت کے طور پرتسلیم نہیں کیاجاسکتا
اورمیں بتاو¿ں گاکہ جے آئی ٹی کاکام کیاتھا، جس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہاآپ خودکوقانونی پہلوو¿ں تک محدودرکھیں،گواہوں کے بیانات 161 کے تحت ریکارڈکئے گئے،جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھاآپ اپنے دلائل کواشوزتک محدودرکھیں، ایسے ہم شایداس کام کوجلدمکمل کرسکیں،عدالت نے پاناما کیس کی سماعت کل تک کیلئے ملتوی کر دی ۔

مزید :

قومی -