بلوچستان میں امن شائد ترجیح نہیں تھا !لشکری رئیسانی
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن)مستونگ خود کش حملے میں شہید ہونیوالے سراج رئیسانی کے بھائی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے ملک میں امن قائم کیا ان کو مبارک ہولیکن شائد بلوچستان میں امن ترجیح نہیں تھی ۔
دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ انتخابی عمل کے دوران چھوٹے جلسے ہوتے رہتے ہیں اور یہ بھی ایک ایسا ہی جلسہ تھا جس میں میرا بھائی سراج رئیسانی شہید ہوا اور اب اس سانحے کا سراغ لگانا ریاست اور اس کے اداروں کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ملک میں امن قائم کیا ان کو مبارک ہو لیکن شائد بلوچستان میں امن قائم کرنا ان کی ترجیح نہیں تھی۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں کچھ ایسے لوگ ہیں جو آزادی سے انتخابی مہم چلا رہے ہیں اور ان کو پلانٹ کیاگیا لیکن ہم کو کہا جا رہا ہے کہ آپ کوخطرہ ہے ،آپ اپنا خیال رکھیں اس لئے اس نظام سے کیا توقع رکھی جا سکتی ہے کہ جو عملی اقدامات سے کی بجائے خیال رکھنے کے مشورے دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط جمہوری نظام ہی اس ملک کو ٹھیک کر سکتا ہے اور اس کے لئے ترکی کی مثال کو بھی سامنے رکھاجا سکتا ہے ۔