شرح سود میں اضافہ معاشی معاملات کو مزید خراب کر سکتا ہے‘پیاف

شرح سود میں اضافہ معاشی معاملات کو مزید خراب کر سکتا ہے‘پیاف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور ( کامرس رپورٹر) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشن فرنٹ(پیاف )نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے بنیادی شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام انڈسٹریل سیکٹر اور معیشت کے لیے حقیقی معنوں میں فائدہ مند نہیں ہو گا۔چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ نے وطن واپسی کے بعد سینئر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی اور وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم کے ہمراہ ایک بیان میں کہا کہ پہلے روپے کی قدر میں کمی ہوئی پھر پٹرولیم مصنوعات کے نرخ ببڑھا دیے گئے اب شرح سود میں سو بیسزپوائنٹ اضافہ کے ساتھ 7.5فیصد کر دی گئی ہے جس سے معاشی صورتحال مزید خراب ہو گی ۔ شرح سود بڑھنے سے مہنگائی ئی بڑھے گی اوربجٹ خسارے میں مزید اضافہ ہو گا ۔ موجودہ حالات میں کاروباری برادری کو سستے قرضوں کی اشد ضرورت ہے۔ مارک اپ کی شرح میں اضافے سے معاشی مسائل بڑھیں گے مقامی سرمایہ کاری بھی متاثر ہو گا بلکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی متزلزل ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پیداواری لاگت مین اضافے کی وجہ سے ملکی ایکسپورٹ پہلے ہی بری طرح متاثر ہے ان حالات میں شرح سود میں اضافہ معاشی معاملات کو مزید خراب کر سکتا ہے۔ بجٹ خسارے میں اضافہ ہونے کی وجہ سے برآمدات میں اضافہ نہیں ہو پا رہا۔چیئرمین نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ معیشت سے متعلقہ بینکنگ پالیسوں پر نظرثانی کریں اور نجی شعبے کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دیں۔