تحریک انصاف حکومت بنائے یا پھر مسلم لیگ ن ؟ماہرعلم نجوم طارق اقبال کا ایسا دعویٰ کہ پاکستانیوں کیلئے اپنی آنکھوں پر یقین کرنا مشکل
لاہور(خصوصی رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف اور پارٹی چیئرمین عمران خان حکومت بنانے کے لیے پرعزم ہیں اور انہوں نے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ پارٹی میں ٹکٹ الیکٹیبلز کو اس لیے دیئے کہ حکومت بنانے میں کامیاب ہوئے تو ہی نیا پاکستان بنانے میں کامیاب ہوسکیں گے لیکن اب ماہرعلم نجوم طارق اقبال نے ایسی پیشنگوئی کردی کہ پاکستانیوں بالخصوص تحریک انصاف کے کارکنان کیلئے یقین کرنا مشکل ہوجائے گا۔
ڈیلی پاکستان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے طارق اقبال نے موقف اپنایاکہ الیکشن کے اپنے وقت پر ہونے کے 90فیصد امکانات ہیں، 10فیصد امکانا ت اس بناءپر کم ہوتے ہیں کہ کوئی برے حالات پیدا نہ ہوجائیں، اگر مزید امن وامان کی صورتحال خراب نہ ہوئی تو الیکشن وقت پر ہوں گے ۔
سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف دونوں ہی خاص نشستیں نہیں جیت پائیں گی اور عددی اعتبار سے تقریباً برابرہی ہوں گی ، چند نشستوں کی اونچ نیچ ہوسکتی ہے ، آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ ایک پارٹی جیت جائے اور اپنے مرکز میں اپنی حکومت بنا لے گی اور نہ ہی یہ کہہ سکتے ہیں کہ عمران خان اوپر چلے جائیں گے اور وہ حکومت بنا لے گا۔ اُن کے ساتھ اور بھی جماعتیں آئیں گی ، آزاد گروپ بھی آئیں گے ، ملی جلی حکومت بنتی دکھائی دے رہی ہے ۔
چاروں اسمبلیوں میں حکومت بننے سے متعلق سوال کے جواب میں طارق اقبال کاکہناتھاکہ چاروں اسمبلیوں میں بھی مخلوط حکومت بنے گی ، کسی بھی ایک جماعت کو واضح نمائندگی حاصل نہیں ہوگی۔ میزبان کاشف شکیل کے ایک اور سوال کے جواب میں ان کاکہناتھاکہ پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے جتنے کی تعداد زیادہ ہوگی لیکن اس کے باوجود یہ اکیلے حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہوگی، یعنی پنجاب میں ن لیگ پی ٹی آئی سے زیادہ سیٹیں جیت جائے گی لیکن آگے جا کرایسے حالات پیدا ہوجائیں گے کہ یہ اکیلے حکومت نہیں بنا سکے گی۔ ان کے کچھ لوگ توڑ دیئے جائیں گے ۔ ایک فارورڈ بلاگ بنے گا اس کے بعد ایک مخلوط حکومت بنے گی لیکن اس بارشہبازشریف کی بجائے کوئی اور وزیر اعلیٰ ہمارے سامنے آئے گا۔
سندھ میں بھی پیپلزپارٹی کلین سوئیپ نہیں کرے گی ، اس میں بھی اب مختلف جماعتوں کا کردار ہوگا اور پیپلزپارٹی سب جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے پر مجبور ہوگی ۔ویڈیو دیکھئے