نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت اڈیالہ جیل کی بجائے کھلی عدالت میں کرنے کا فیصلہ ، وفاقی کابینہ منظوری دیگی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)نوازشریف کے اوپن ٹرائل کا فیصلہ کرلیا گیاہے ، وفاقی کابینہ کی جانب سے کل اجلاس میں جیل نوٹیفکیشن واپس لینے کی منظوری دی جائے گی ۔
دنیا نیوز کے مطابق وفاقی کابینہ کل مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے مقدمات کی سماعت اڈیالہ جیل کی بجائے کھلی عدالت میں کرنے کی منظوری دے گی۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں امن و امان سمیت دیگر اہم فیصلوں کی منظوری بھی دی جائیگی ۔ واضح رہے کہ نوازشریف کی لندن سے واپسی اور گرفتاری کے بعد نوازشریف کے خلاف نیب کی جانب سے دو ریفرنسز جن کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے کی سماعت کا فیصلہ اڈیالہ جیل میں کرنے کا فیصلہ کیاگیا تھا اور اس حوالے سے نیب نے سیکورٹی مسائل کے پیش نظر انتظامیہ سے درخواست کی تھی جس پر نوٹیفکیش جاری کیا گیا تھا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق نوازشریف پر قائم مقدمات کی آئندہ سماعت اڈیالہ جیل میں ہونا تھی لیکن اس فیصلے پر مسلم لیگ ن کی جانب سے شدید تنقید کی گئی اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا تھا کہ جیل میں ٹرائل دہشتگردوں کاہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ میڈیا اور سول سوسائٹی کی جانب سے بھی اس فیصلے پر تنقید کی جارہی تھی ۔