مون سون کی پہلی بارش، نشیبی علاقے زیر آب، پانی گھروں تہہ خانوں میں داخل 

  مون سون کی پہلی بارش، نشیبی علاقے زیر آب، پانی گھروں تہہ خانوں میں داخل 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (جنرل رپورٹر،کرائم رپورٹر، لیڈی رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) صوبائی دارالحکومت لاہور میں پیر کی رات تقریباً ایک بجے سے شروع ہو کر منگل کا تمام دن جاری رہنے والی ہلکی اور موسلا دھار بارش نے معمولات زندگی معطل کر دئیے،شدید بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے اور کئی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا، مختلف علاقوں میں بارش کا پانی لوگوں کے گھروں، دکانوں اور تہہ خانوں میں داخل ہونے سے لاکھوں روپے مالیت کا سامان بھیگ کر خراب ہو گیا،بارش کے باعث مختلف شاہراہیں بھی کئی کئی فٹ پانی میں ڈوب گئیں جس کی وجہ سے گاڑیاں او رموٹرسائیکل بند ہونے سے ٹریفک کا نظام بھی سست روی کا شکار رہا، موسلا دھار بارش کی وجہ سے سرکاری او رنجی دفاتر میں حاضری معمول سے کم رہی، شدید بارش کی وجہ سے بجلی کے ترسیلی نظام میں تعطل آنے سے مختلف علاقوں میں گھنٹوں بجلی بند رہی،وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور صوبائی وزراء نکاسی آب کیلئے آپریشن کا جائزہ لینے کیلئے مختلف مقامات کے دورے کرتے رہے۔۔اک موریہ پل، دو موریہ پل،جی روڈ، سرکلر روڈ، گڑھی شاہو،لاری اڈا، فیروز پور روڈ سمیت کئی مقامات پر ٹریفک کا نظام بری طرح جام ہو گیا جس سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی رہیں۔ دوسری جانب کئی گھنٹے تک جاری رہنے والی موسلا دھار بارش سے لیسکو کے ترسیلی نظام بھی تعطل آیا اور مختلف علاقوں میں بجلی بند رہی۔ تاہم بارش کا سلسلہ رکنے کے بعد لیسکو کے آپریشنل سٹاف نے مرحلہ وار بجلی بحال کر دی۔ بارش کے باعث سڑکوں پر دو سے تین فٹ بارش کا پانی کھڑا ہونے سے پانی گھروں، دوکانوں، سرکاری دفاتر کے تہیہ خانوں، اورنج لائین ٹرین منصوبے کے تہہ خانوں اور تھانوں میں داخل ہو گیا۔ جس سے معمولات زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی۔ بارش کے دوران پیکو روڈ، ٹاؤن شپ کے گھر کی ایک دیوار گرنے سے دو افراد زخمی ہو گئے۔ جنہیں ریسکیو1122 کی امدادی ٹیم نے فوری طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کیا۔ موسلا دھار بارش کی وجہ سے لیسکو کے 60 سے زائد فیڈر ٹرپ ہونے سے شہری آبادی کا بڑا حصہ اندھیرے میں ڈوبا رہا  موسلا دھار بارش سے پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے نوٹس لیتے ہوئے محکموں کو الرٹ جاری کیا جبکہ شہر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ڈپٹی کمشنر لاہور صالحہ سعید اور ایم ڈی واسا سید زاہد عزیز شہر کی سڑکوں پر متحرک رہے اور نکاسی آب کے کاموں کی خود نگرانی کرتے رہے۔  سب سے زیادہ بارش لکشمی چوک 250ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ پانی والا تالاب 217،فرخ آباد203، چوک نا خدا213، اپر مال 173، تاجپورہ 166، سمن آباد 170، جیل روڈ151.8، گلشن راوی 140،ائیر پورٹ 147، اقبال ٹاؤن 124، واسا ہیڈ آفس 148،نشتر ٹاؤن121،مغلپورہ102، جوہر ٹاؤن 74 اور پنجاب یونیورسٹی 42 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔دوران بارش ایم ڈی واسا نے شہر کے مختلف نشیبی علاقوں اور ڈسپوزل سٹیشن کا دورہ کیا فیلڈ سٹاف اور مشینری کی کارکردگی کو چیک کیا اور ہدایات جاری کیں۔انہوں نے کہا کہ مون سون کے موجودہ سلسلے کے اختتام تک واسا کا عملہ اور مشینری فیلڈ میں موجود رہے تمام چھوٹی بڑی شاہراہوں اور نشیبی علاقوں سے بارشی پانی کا انخلاء فوری طور پر ممکن بنا کر کاروان زندگی کو رواں دواں رکھا جائے۔ایم ڈی واسا نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ لکشمی چوک میں گذشتہ 14گھنٹوں میں 250ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ واسا کا عملہ و مشینری پوری طرح متحرک ہے اور جلد ہی نکاسی آب آپریشن کو مکمل کر لیا جائے گا۔واسا کے عملہ کی انتھک محنت کے باعث لاہور شہر کی تمام بڑی شاہراہوں سے تقریباً رات 9بجے تک نکاسی آب آپریشن کو مکمل کر لیا جائے گا۔منیجنگ ڈائریکٹر واسا نے آئندہ ہونے والی ممکنہ بارشوں کے پیش نظر عملہ کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے عملہ اور مشینری مون سون میں ہر وقت تیار رہیں تاکہ شہریوں کو کم سے کم دشواری کا سامنا ہو۔یم ڈی واسا زاہد عزیز سیداورڈی سی لاہور صالحہ سعید شہر میں ہونیوالی بارش کا پانی نکالنے کے لیئے کاموں کا جائزہ لینے کے لیئے خود فیلڈ میں موجود رہے اور بارش کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا۔انہوں نے انارکلی، لکشمی، میوزیم سائٹس کا وزٹ کیااوراپنی نگرانی میں نکاسی آب کروائی۔ انہوں نے کہا کہ بارشی پانی کو نکالنے کے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں اور افسران کو بارش کے پیش نظر الرٹ رہنے کی ہدایت کی موسلادھار بارش سے سول سیکرٹریٹ میں واقع منسٹر بلاک کا تہہ خانہ ڈوب گیا۔ تہہ  باقاعدہ سوئمنگ پول کا منظر پیش کر رہا تھا تاہم تہہ خانے سے پانی نکالنے کے لئے واسا کا عملہ شہریوں کو بے یارومدگار چھوڑ کر منسٹر بلاک پہنچ گیا۔ جہاں عملے نے جدید مشینری کے ساتھ کوئی وقت ضائع کئے بغیر نکاسی آب کا کام شروع کر دیا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بارش کے پانی سے منسٹر بالک کی چھتیں بھی ٹپکنا شروع ہو گئیں۔صوبائی دارلحکو مت کے مختلف مقامات میں گز شتہ روز تیزطو فا نی  بارش کے باعث  سائین بورڈ گر نے درخت گر نے کے باعث، ٹریفک کا نظام درہم بر ہم ہو گیا گاڑیوں کی لمبی  لمبی لائنیں لگ گئی۔ جبکہ ڈیفنس کے علاقہ  مکان کی چھت گر نے سے  ایک معصوم  بچی جاں بحق  ہو گئی،کوٹ لکھپت مکان کی دیوار گر نے سے دو افراد شدید زخمی ہو گئے،جبکہ، 6  سے زائدموٹر سائیکل سوار پھیسل کر شدید زخمی ہو کر ہسپتال پہنچ گئے  پو لیس اور امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ڈیوس روڈ اور ریس کورس کے علاقہ میں موٹر سائیکل سلپ ہو نے سے 6  سے زائد افراد زخمی ہو کر ہسپتال  ڈیفنس میں مکان کی چھت گر نے سے ایک معصوم  بچی جاں بحق ہو گئی   کوٹ لکھپت مکان کی دیوار گر نے سے دو افراد شدید زخمی ہو گئے، موٹر سائیکل  سوار پھسیل کر شدید زخمی ہو  گئے جبکہ    6 سے زائد افراد شدید زخمی ہو گئے  جن کو فوری طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں سب کی حالت خطرئے سے باہر بتائی جاتی ہے،  اسمبلی ہال کے قریب بلڈ نگ کی چھت گر گئی،   جبکہ ریس کورس میں سلیم موٹر سائیکل  سے گر کر زخمی ہو گیا،سول لائنز امجد، اور اسلام پورہ میں اسلم شدید زخمی ہو  گیا جن کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا،اور اسلام پورہ،سو ل لائنز کے علاقہ  میو گارڈن سمیت  ابدالی روڈ میں درخت گر نے سے سٹرک بلاک ہو گئی۔ بارش اور خراب موسم کے باعثاندرون و بیرون ممالک سے آنے اورجانے والی 17پروازیں منسوخ جبکہ 10تاخیر کا شکار رہیں، ٹرینوں کاشیڈول بھی درست نہ ہو سکا اور کئی ٹرینیں گھنٹوں تاخیر کا شکار رہیں۔  ائیر بلیو کی کراچی جانے والی پرواز 401اورآنے والی پرواز 402،پی آئی ا ے کی جدہ جانے والی پرواز 759اور آنے والی پرواز 760،پی آئی اے کی لندن جانے والی پرواز 757اور آنے والی پرواز 758،پی آئی اے کی ملتان جانے والی پرواز 683اور آنے والی پرواز 684،پی آئی اے کی ابوظہبی جانے والی پرواز 295اور آنے والی پرواز 296،پی آئی اے کی کراچی جانے والی پرواز 307اور آنے والی پرواز 306،تھائی ائیر کی بنکاک جانے والی پرواز 346اور آنے والی پرواز 345، لنکا ائیر کو لمبو جانے والی پرواز 186اورآنے والی پرواز 185جبکہ پی آئی اے کی کراچی سے آنے والی پرواز 302منسوخ کر دی گئیں۔انکوائری کے مطابق گزشتہ روز 10پروازیں تاخیر کا شکار رہیں۔پروازوں کی منسوخ اور تاخیر کا شکار ہونے کی وجہ سے مسافروں اور ان کے عزیز و اقارب کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ علاوہ ازیں مسافر ٹرینوں کا شیڈول بھی بری طرح متاثر رہا اور لاہور،کراچی،راولپنڈی،کوئٹہ اور ملتان کے درمیان آنے اورجانے والی ٹرینیں گھنٹوں تاخیر کا شکار رہیں۔ پاک بزنس ایکسپریس ساڑھے 7 گھنٹے،کراچی ایکسپریس ساڑھے 4 گھنٹے،فرید ایکسپریس 3 گھنٹے،خیبر میل ساڑھے 3 گھنٹے،تیز گام ایکسپریس 2 گھنٹے،علامہ اقبال ساڑھے 3 گھنٹے،ملت ایکسپریس ڈھائی گھنٹے،جناح ایکسپریس ٹرین 3 گھنٹے،گرین لائن،جعفر ایکسپریس اور قراقرم ایکسپریس 1،1گھنٹہ تاخیر کا شکار رہیں۔
بارش

مزید :

صفحہ اول -