وزیر اعظم عمران خان کی نااہلی رٹ پر وکیل سے جواب الجواب طلب
پشاور(نیوزرپورٹر)پشاور ہائی کورٹ نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی نااہلی کیلئے دائررٹ درخواست پر وزیراعظم کے وکیل کے جواب پر درخواست گزار سے جواب الجواب طلب کرلیا عدالت نے الیکشن کمیشن سے بھی ائندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس اشتیاق ابراہیم پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی فاضل بنچ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 35سے جولائی2018کے انتخابات میں پاکستان جسٹس ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار انعام اللہ کی جانب سے دائر رٹ کی سماعت کی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیاکہ وزیر اعظم عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں اپنی بیٹی ٹیریان وائٹ کا نام اوراپنی بیوی بشری بی بی کے اثاثے ظاہر نہیں کئے جو کہ آرٹیکل 62اور63کیخلاف اوراسی بناپر عمران خان کا اس حلقہ سے انتخاب کالعدم قراردینے کے ساتھ ساتھ اسے بطور ممبر قومی اسمبلی نااہل قراردیاجائے کیونکہ آئین میں یہ واضح لکھاگیاہے کہ جو شخص بھی آڑٹیکل 62اور63 پر پورا نہیں اترتااس لئے وہ کسی بھی عہدے کیلئے نااہل ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے حال ہی میں پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق سربراہ نوازشریف کوبھی اثاثے چھپانے کے الزام میں نااہل قراردیاتھا دوسری جانب پچھلی سماعت پر عمران خان کے وکیل کے جواب جمع کر دیا ہے جس میں میں موقف اختیارکیاگیاہے کہ رٹ پٹیشن بدنیتی پرمبنی ہے انہوں نے رٹ کو بلیک میلنگ قرار دیا اورکہاہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان پہلے ہی وزیراعظم عمران خان کو صادق اورامین قرار دے چکی ہے جبکہ رکن اسمبلی کی نااہلی کااختیار سب سے پہلے سپیکرقومی اسمبلی کے پاس ہے یاپھریہ اختیارالیکشن کمیشن آف پاکستان کو حاصل ہے اورعدالت کو یہ اختیارحاصل نہیں کہ وہ کسی رکن اسمبلی کو نااہل قرار دے لہذارٹ پٹیشن کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کیاجائے جبکہ غلط رٹ دائرکرنے پر درخواست گذار کے خلاف کاروائی کاحق محفوظ رکھتے ہیں واضح رہے کہ انعام اللہ خان کی رٹ میں موقف اختیارکیاگیاہے کہ عمران خان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے35بنوں سے الیکشن لڑاتھاتاہم انتخابی کاغذات میں انہوں نے حقائق مخفی رکھے ہیںکیونکہ مغرب میں اس نے سیتاوائٹ سے شادی کی تھی جس سے اس کی ایک بیٹی بھی ہے اورکاغذات نامزدگی میں یہ تمام حقائق مخفی رکھے گئے اس طرح عمران خان آئین کے آرٹیکل63اور64پرپورانہیں اترتے لہذااسے نااہل قرار دیا جائے عدالت نے عمران خان کے وکیل کے جواب پر درخواست گزار کے وکیل جواب طلب کرلیا فاضل بینچ نے اگلی پیشی پر الیکشن کمیشن کو بھی جواب جمع کرنے کا حکم دے دیا