امریکہ کی پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں دلچسپی

امریکہ کی پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں دلچسپی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (این این آئی)امریکی قونصلیٹ کے اقتصادی یونٹ کے سربراہ چاڈ مائینرنے کہا ہے کہ امریکی حکومت پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی و سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے میں گہری دلچسپی رکھتی ہے کیونکہ پاکستان امریکا کو اشیاء برآمد کرنے والا بڑا برآمدکنندہ ملک ہے۔کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر اجلاس میں انہوں نے امریکا کے لیے پاکستانی مصنوعات کی برآمدات کے لیے ویلیو ایڈیشن اور پیکیجنگ کے معیارات کے حوالے سے بعض اہم مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ اگر ان پر مناسب طریقے سے توجہ دی جائے تویہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت وسرمایہ کاری میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔امریکی قونصلیٹ کی کمرشل ٹیم کے کراچی چیمبر کے دورے کا مقصد پاکستان کے موجودہ معاشی ماحول اور کے سی سی آئی کی تاجربرادری کے  امریکی اداروں کے بارے میں مفادات کے بارے میں آگاہی حاصل کرنا تھا جو پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔اس موقع پر کے سی سی آئی کے صدر جنید اسماعیل ماکڈا، نائب صدر آصف شیخ جاوید،سابق صدر مجید عزیز،امریکی قونصلیٹ کی کمرشل اسپیشلسٹ تاشفین مہدی اور اکنامک اسپیشلسٹ مہرین کاشف کے علاوہ کے سی سی آئی کے منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی اجلاس میں شریک تھے۔
اس موقع پر کے سی سی آئی کے صدر جنید اسماعیل ماکڈا نے پاکستان اور امریکا کے مابین آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر زور دیا دیا تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت وسرمایہ کاری کو بہتر طور پر فروغ دیا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کو بھارت اور ترکی سے جی ایس پی سہولت واپس لینے کو مد نظر رکھتے ہوئے جی ایس پی کے مواقع کا بہتر طریقے سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ جی ایس پی سہولت کے تحت تقریباً 3500پاکستانی مصنوعات کو امریکا میں ڈیوٹی فری رسائی حاصل ہے لیکن ٹیکسٹائل کا شعبہ جی ایس پی میں شامل نہیں لہذا اس شعبے کو بھی جی ایس پی میں شامل کیا جانا چاہیے جس کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم نئی بلندیوں پر پہنچ جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیرعظم عمران خان جلد ہی امریکا کا دورہ کرنے والے ہیں اسی لیے ہماری یہ درخواست ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے ٹیکسٹائل کے شعبے کو جی ایس پی فہرست میں شامل کرنے کے لیے امریکی حکام پر زور دیں۔انہوں نے یو ایس ایڈ کی پاکستان میں تعلیم، صحت کے شعبوں،صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے کردار کو سراہا۔جنید ماکڈا نے سی پیک کو کئی امریکی کمپنیوں کے لیے ایک بہترین موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ امر انتہائی خوش آئند ہے کہ ایگزون،ٹیکسیکو جیسی کمپنیاں پاکستان میں تیل کی تلاش کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش مند ہیں۔صدر کے سی سی آئی نے کہاکہ موجودہ حکومت سازگار کاروباری ماحول کی فراہمی خاص طور پر کاروبار کو آسان بنانے کے لیے مختلف اقدامات کررہی ہے جو پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے مشترکہ شراکت داری اور یہاں اپنا کاروبار کرنے کے حوالے سے فائدے مند ثابت ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ امریکی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جو یا تویہاں اپنی کاروباری یونٹس قائم کرسکتے ہیں یا پھر پاکستانی ہم منصبوں کے تعاون سے مشترکہ شراکت داری کر کے شاندار منافع حاصل کرسکتے ہیں۔

مزید :

کامرس -