آرمی چیف کے پاس کلبھوشن کی رحم کی اپیل آئی لیکن انہوں نے اس پر کوئی بھی کارروائی کیوں نہیں کی؟ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتادیا
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ عالمی عدالت میں کیس ہونے کے باعث آرمی چیف نے کلبھوشن یادیو کی رحم کی اپیل پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی چیف کے پاس کلبھوشن یادیو کی رحم کی اپیل آئی تھی لیکن چونکہ کیس عالمی عدالت میں تھا اس لیے انہوں نے بار ہا کہا کہ قانون کا احترام لازم ہے ۔ جس دن سے کیس عالمی عدالت میں گیا ہے اس کے بعد سے اب تک آرمی کی طرف سے کوئی بیان نہیں آیا جو عالمی قوانین کے احترام کی ایک مثال ہے۔
خیال رہے چونکہ کلبھوشن یادیو جاسوس اور دہشتگرد ہے اس لیے آرمی چیف کی جانب سے یقینی طور پر اس کی رحم کی اپیل مسترد کردی جاتی جس کے بعد اس کا انجام کار تختہ دار ہوتا۔
عالمی عدالت کے فیصلے کے بعد کے لائحہ عمل پر گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کلبھوشن کے کیس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر قانون کے مطابق چلے گا۔ جاسوسی کے کیس میں ویانا کنونشن لاگو نہیں ہوتا اور نہ ہی قونصلر رسائی کا حق حاصل ہوتا ہے لیکن پھر بھی ہم نے اس کی والدہ اور بیوی کی ملاقات کرائی جو انسانی حقوق کا احترام تھا۔ آئندہ بھی حکومت جیسے فیصلہ کرے گی اس حساب سے کیس چلے گا۔