نیوزی لینڈ میں مسجد پر حملے والی جگہ کے قریب ایسا کام شروع ہو گیا کہ کہرام مچ گیا ،شہری سراپا احتجاج

نیوزی لینڈ میں مسجد پر حملے والی جگہ کے قریب ایسا کام شروع ہو گیا کہ کہرام مچ ...
نیوزی لینڈ میں مسجد پر حملے والی جگہ کے قریب ایسا کام شروع ہو گیا کہ کہرام مچ گیا ،شہری سراپا احتجاج

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

و لنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملوں کے بعد شہری پولیس سٹیشن جا کر اسلحہ جمع کروا رہے تھے اور ملک کو اسلحے سے پاک کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے لیکن اب اسی کرائسٹ چرچ شہر میں اسلحے کا ایک میگا سٹور کھولنے کا اعلان کر دیا گیا ہے جس پر کرائسٹ چرچ کے رہائشی شدید غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ رشین انٹرنیشنل ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے مطابق کرائسٹ چرچ میں اسلحے کا میگاسٹور کھولنے کے لیے جگہ کا انتخاب بھی کر لیا گیا ہے۔
کرائسٹ چرچ سٹی کونسل کا اس معاملے پر کہنا ہے کہ ”ہم جانتے ہیں کہ سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد یہ معاملہ انتہائی حساس بن چکا ہے مگر ایسا کوئی قانون موجود نہیں ہے جس کے تحت کسی کو اسلحہ سٹور کھولنے سے روکا جا سکے۔“دوسری طرف کرائسٹ چرچ کے شہری سوشل میڈیا پر یہ اسلحہ سٹور کھولے جانے کے اعلان پر تنقید کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا ہے کہ ”ہمیں اپنے شہر میں اسلحہ نہیں چاہیے۔ لوگ پہلے سے موجود اسلحہ جمع کروا رہے ہیں تو پھر نیا اسلحہ سٹور کھولنے کا کیا مطلب۔“ کرائسٹ چرچ کمیونٹی ایڈووکیٹ مارک پیٹرز نے 1نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ”15مارچ کے سانحے کے بعد اتنی جلدی اسلحے کا میگا سٹور کھولنا انتہائی بدذوقی ہے۔ “ واضح رہے کہ اس اسلحہ میگا سٹور کا افتتاح آئندہ ماہ کیا جائے گا۔