پاکستان میں ہر شخص کسی نہ کسی طرح ان ڈائریکٹ ٹیکس ادا کرتا ہے
لاہور(انویسٹی گیشن سیل)پاکستان امیر غریب ہر شخص ٹیکس ادا کرتا ہے۔ بظاہر ٹیکس ادا نہ کرنے اور خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والے شہری بھی کئی طرح کے ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ کسی ہوٹل یا ریسٹورنٹ میں کھانا کھائیں۔ یا کسی سٹور سے روزمرہ کے استعمال کی کوئی چیز خریدیں۔ سیلز ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ گاڑی میں پٹرول یا ڈیزل ڈلوانے والے نہیں جانتے کہ وہ بھی سیلز ٹیکس ادا کررہے ہیں۔بجلی ، پانی ، گیس اور ٹیلی فون کے بل ادا کرنے والے خاموشی سے جنرل سیلز ٹیکس ٹی وی ٹیکس، کرایہ سروس ، نیلم جہلم سرچارج، انکم ٹیکس، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ، میٹر رینٹ، صوبائی ایڈجسٹمنٹ ،گیس چارجز اور دیگر ٹیکس و سرچارج ادا کرتے ہیں اور انہیں پتا تک نہیں چلتا۔ اسی طرح پاکستان کے 18کروڑ آباد ی میں سے لگ بھگ پانچ کروڑ افراد موبائل فون استعمال کرتے ہیں۔ اور موبائل فون کے صارفین بھی سیلز ٹیکس سمیت کئی طرح کے ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ پری پیڈ صارفین موبائل کارڈ فیڈ کرتے ہی ٹیکس بھی ادا کردیتے ہیں۔ جبکہ پوسٹ پیڈ صارفین بھی بل کے ساتھ ٹیکس ادا کرتے ہیں۔
ہر شخص ٹیکس