بس ہوسٹس کو شادی سے انکار پر قتل کر نے والاسفاک درندہ گرفتار

بس ہوسٹس کو شادی سے انکار پر قتل کر نے والاسفاک درندہ گرفتار
بس ہوسٹس کو شادی سے انکار پر قتل کر نے والاسفاک درندہ گرفتار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

فیصل آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) فیصل آباد پولیس نے بس ٹرمینل پر فائرنگ کر کےبس ہو سٹس کو قتل کر نے والے ملزم گرفتار کر لیا ، چند روز قبل تھانہ سرگودھا روڈ کے علاقہ بولے کی جھگی سٹاپ پر واقع بس ٹرمینل پر کام کرنے والی 18 سالہ بس ہوسٹس مہوش کوملزم عمردرازنے شادی سے انکار کرنے پر قتل کر دیا تھا ۔

تفصیلات  کےمطابق تھانہ سرگودھا روڈ کے علاقہ بولے کی جھگی سٹاپ پر واقع بس ٹرمینل پر کام کرنے والی بس ہوسٹس مہوش سے ملزم عمردراز شادی کرنا چاہتا تھا،مہوش کی جانب سے شادی سے انکار پر ملزم طیش میں آگیا اور مہوش کا پیچھا کرتے ہوئے بس سٹینڈ پر پہنچ گیا، جہاں ملزم عمردراز اور مہوش کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی۔ملزم نے فائرنگ کر کے اسے شدید زخمی کردیا، جسے زخمی حالت میں الائیڈ ہسپتال منتقل کردیا گیا  جہاں وہ زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے دم توڑ گئی تھی۔پویس نے ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی ہےجبکہ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مہوش کیس کے تحقیقاتی افسر جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ملزم عمر دراز نے مہوش کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے،مقتولہ بس ہوسسٹس اور عمر دراز کوہستان سٹار بس پر 18 ماہ تک اکھٹے کام کرتے تھے،عمر دراز مہوش کو شادی پر مجبور کرتا تھا،جس پرلڑکی نے وہ نوکری چھوڑ کرالہلال والوں کے پاس نوکری کر لی،قتل والے دن بھی مقتولہ ملتان سے واپسی پر ہاسٹل جا رہی تھی جبکہ عمر دراز واش روم جا رہا تھا، اس نے وہاں مہوش کو دیکھ کر اس کا ہاتھ پکڑا جس پر مہوش نے  اسےجھنجوڑا تو اس نے اسے گولی مار دی۔

دوسری طرف مقتولہ مہوش کی والدہ کا کہنا ہے کہ اُن کی بیٹی نے ابھی 18ویں سال میں قدم رکھا تھا، پانچ سال پہلے مہوش کے والد طویل بیماری کے بعد فوت ہو گئے تھے اور اب گھر چلانے کی ذمہ داری ان کی بیٹی مہوش کے کندھے پر تھی،مہوش نے عمر دراز کی شکایت کوہستان ٹریول انتظامیہ اور ہم سے بھی کی تھی کہ وہ اسے شادی پر مجبور کرتا ہے، جبکہ مہوش کے ماموں کا کہنا ہے کہ ہم نے مہوش کو لوگوں سے پیسے لے کر کفن دیا، قاتل عمر دراز  نے ایک نہیں چار افراد کا قتل کیا ہے کیونکہ وہ اپنے گھر کے باقی تینوں کی بھی واحد کفیل تھی، مہوش کو اڈے انتظامیہ نے ہسپتال پہنچایا اور کہا کہ اب ہماری ڈیوٹی ختم ہو گئی تھی،نہ کسی نے جنازے میں شرکت کی اور نہ ہی کوئی تعاون کیا ہے۔واضح رہے کہ مہوش قتل کیس کے 9 دن  بعد پنجاب حکومت نے بھی اس کیس کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔

مزید :

جرم و انصاف -