بھارت کی سازش ناکام ہوگئی ، پاکستانیوں کیلئے سب سے بڑی خوشخبری آگئی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کا نام فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی بلیک فہرست میں برقرار رکھنے کی سازش دوست ملک چین نے ناکام بنادی ۔
اینکرپرسن اور صحافی حنا ایرا نے ٹوئٹر پر بتایا کہ ’پاکستان کو بلیک لسٹ میں رکھنے کی بھارتی سازش چین ، ملائشیا اور ترکی نے ناکام بنادی ہے ، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF)کی بلیک لسٹ میں کسی بھی ملک کی شمولیت کے لیے کم از کم تین ممالک کی حمایت ضروری ہے ‘۔
واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف کا اجلاس آج فلوریڈا کے شہر اورلینڈو میں ہورہاہے جس میں شرکت کے لیےسیکریٹری خزانہ نوید کامران بلوچ کی سربراہی میں پاکستان کا چار رکنی وفد پہنچ چکا ہے ، وفد میں سٹیٹ بینک کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے ڈی جی ، وزارت خارجہ کے ڈی جی اور پاکستان کے قانونی مشیر شامل ہیں۔ منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ رپورٹ تیار کرلی گئی ہے اور وزارت خزانہ کے ذرائع کاکہنا ہے کہ اجلاس میں پاکستان کی اقدامات پر کارکردگی کا جائزہ لیاجائے گا، سٹیٹ بینک کی سرگرمیاں اور ایس ای سی پی کی کارکردگی زیرغور آئے گی لیکن دوست ممالک نے پاکستان کو یقین دہانی کرادی ہے جس پر وزیراعظم عمران خان نے ملائشین ہم منصب کو ٹیلی فون کرکے شکریہ بھی ادا کیا۔ اجلاس کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے یا نکالنے کی سفارش کی جائے گی ، ایف اے ٹی ایف کا سالانہ اجلاس ستمبر میں پیرس میں ہوگا، جس دوران فلوریڈا اجلاس کا فیصلہ بڑی حد تک اثرانداز ہوگا، پاکستان اگر فلوریڈا اجلاس میں تین ووٹ لینے میں کامیاب ہوگیا تو پیرس اجلاس میں بلیک لسٹ ہونے سے بچ جائے گا، اسی طرح اگر پیرس اجلاس میں15 ممالک کی حمایت حاصل کرنا میں کامیاب ہوگیا تو گرے لسٹ سے بھی نکل جائے گا۔
یادرہے کہ اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بتا چکے ہیں کہ پاکستان کا نام فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی فہرست میں آنے سے دس ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالنا چاہتی ہے۔ وزیر خارجہ نے بتایا کہ وزارت خارجہ نے ماہرین کی مدد سے گرے لسٹ کا نقصان معلوم کیا ہے جبکہ اس بات کا بھی اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ اگر پاکستان ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں چلا جاتا ہے تو کتنا نقصان ہو سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے ماہرین سے اندازہ لگوایا تو معلوم ہوا کہ صرف گرے لسٹ میں رہنے سے پاکستان کو دس ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، فارن آفس اب یہ سروے کر رہا ہے کہ اگر خدانخواستہ پاکستان بھارت کی کوششوں کی وجہ سے بلیک لسٹ میں چلا جاتا ہے تو کتنا نقصان ہو سکتا ہے۔پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ بھارت کو بڑا واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں، پیچھے ہٹنا نہیں چاہتے۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان کو گزشتہ برس جون میں اُس وقت ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا جب پاکستان دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے والے عالمی ادارے کو دہشت گردی سے متعلق اٹھائے گئے اقدامات سے مطمئن نہ کر سکا تھا۔ پاکستان اس سے قبل بھی 2012 سے2015 تک گرے لسٹ میں رہ چکا ہے۔