پنجاب بجٹ صرفڈی جی خان،لودھراں اور میانوالی کیلئے ہے،اویس لغاری

پنجاب بجٹ صرفڈی جی خان،لودھراں اور میانوالی کیلئے ہے،اویس لغاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
لاہور(لیڈی رپورٹر)مسلم لیگ (ن) پنجاب کے جنرل سیکرٹری اویس لغاری اورترجمان پنجاب عظمیٰ بخاری نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ پنجاب کا بجٹ صرف ڈی جی خان،لودھراں اور میانوالی کیلئے پیش کیا گیا۔بزداری حکومت نے بجٹ میں لاہور کی عوام کو یکسر نظر انداز کیا ہے۔شہباز شریف کا پنجاب آج لاوارث اور یتیم ہو چکا ہے۔نئے منصوبے بنانا تو دور کی بات جاری شدہ منصوبوں پر کام نہیں کرسکے۔ان لوگوں کو بجٹ پیش کرتے شرم نہیں آئی۔عثمان بزدار کے محافظوں نے 43کی سحری اور افطاری کرلی۔یاسمین راشد کے لاہوریوں کے متعلق بیان کی مذمت کی ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ماڈل ٹاؤن پارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔جنرل سیکرٹری پنجاب اویس لغاری نے کہا سرکاری ملازمین سمیت کسی مزدور تک کی تنخواہیں نہیں بڑھائی گئیں۔
جنوبی پنجاب کا سب سے بڑا جنگلات کا منصوبہ تباہ کیا گیا۔ساؤتھ پنجاب فورسٹ منصوبے کو اچانک ختم کردیا۔پنجاب میں دس لاکھ افراد کے بیروزگار ہونے کا خدشہ ظاہر کررہے ہیں۔جنوبی پنجاب کے غداروں نے صوبہ بنانا تھا وہ کہاں گیا؟ایک ایل ڈی اے کا بجٹ اربوں روپے میں ہوتا ہے لیکن جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کیلئے ڈیرھ ارب روپے رکھا گیا ہے۔ہائیریاایجوکیشن کو تین ارب کے ترقیاتی بجٹ دیے ہیں۔331ارب گندم خریداری کیلئے رکھے گئے۔پہلے گندم سکینڈل کا کیا بنا ہے؟گندم خریداری کی رقم من پسند افراد کو دینے کی بجائے براہ راست کاشتکاروں کو دیتے۔جنگلات کیلئے 8ارب روپے رکھے جس مافیا نے جنگلات کاٹ کر رکھ دیے ان کو یہ 8ارب دیے جائیں گے۔پنجاب میں اس وقت 70فیصد سڑکیں بغیر تعمیر و مرمت کے چل رہی ہیں۔شہباز شریف کے فلیگ شپ پروگرام کا کیا حشر کیا گیا؟آب پاک اتھارٹی کو ڈھائی ارب دیا ہے گورنر کی چائے پانی کا ہی ڈھائی ارب روپے خرچہ ہے۔کابینہ کی میٹنگ میں ایک وزیر تیس روپے کا پانی پے جاتا ہے اور پورے پنجاب کی عوام بیس روپے میں سالانہ پانی پیے گی۔کاشتکاروں کو بیچ نہین فراہم کیے گئے۔پاکستان میں چھ فیصد سے زائد کپاس کی کاشت نہیں ہونے والی۔ترجمان پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا یاسمین راشد نے لاہوریوں کے متعلق تضحیک آمیز گفتگو کی۔اس کے بعد پوری کے متعلق افسوسناک باتیں کی گئی۔مسلم لیگ (ن) یاسمین راشد کے بیان کی شدید مذمت کرتی ہے۔لاہور کے عوام نے یاسمین راشد کو تین الیکشن میں ہزاروں ووٹ دیے۔تحریک انصاف احساس کمتری کا شکار ہے۔یاسمین راشد میڈیا پر آکر معافی مانگیں۔سمارٹ لاک ڈاؤن کے بعد ہینڈ سم لاک ڈاؤن آنے والا ہے۔بجٹ میں کسی ایک طبقے کو ریلیف فراہم نہیں کیا گیا۔وفاق اور پنجاب نے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا۔سلطنت عمرانیہ اور بزداری حکومت کو یہی سرکاری ملازمین ہی چلارہے ہیں۔شہبازشریف کا پنجاب لاورث اور یتیم ہو چکا ہے۔بزدار حکومت نے وفاق سے این ایف سی ایوارڈ کا حصہ تک وصول نہیں کیا۔پنجاب میں اس وقت 484ارب کا شاٹ فال ہے۔وفاق پیسے نہیں دے رہا اور پنجابج اپنا ٹیکس ہدف پورا کرنے میں ناکام ہے۔شہبازشریف 578ارب پر ترقیاتی کام چھوڑ کر گئے۔بزدار حکومت نے 255ارب روپے خرچ کرنے کا ٹارگٹ رکھا اور خرچ 178ارب استعمال کیے۔شہبازشریف کا آبادی کے تناسب سے پانچ ہزار پلس اور بزدار کا دو ہزار بھی نہیں بنتا۔وزیراعلیٰ ہاؤس کیلئے پانچ ارب استعمال کرنے تھے جو سات ارب سے زائد استعمال کیے جوکہ 75فیصد سے زائد بنتا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اخراجات پبلک کریں۔مسلم لیگ (ن) ان کو لیٹر بھجتی ہوں۔وزراء کو 109ملین ملا اور انہوں 310ملین خرچ کردیا۔اپنے ٹارگٹ پورے نہیں کر سکے اور اخراجات شاہانہ کیے۔یہ بجٹ صرف بستی بزدار کا بجٹ ہے۔بجٹ میں ترقی بستی بزدار،لودھراں اور صرف میانوالی میں ہوئی ہے۔بجٹ میں لاہور کے ساتھ بغض رکھا گیا۔ایجوکیشن اتھارٹی میں 24فیصد کٹ لگایا ہے۔صحت پر 32.6کا کٹ لگایا اور استعمال صرف 21فیصد خرچ کیا ہے۔چالیس ارب کے منصوبوں پر ایک پائی بھی خرچ نہیں کرسکے۔منصوبے ہونے کے باوجود پیسے خرچ نہیں کیے جا سکے