ٹرین حادثہ، ڈویژنل سپریٹنڈنٹ کی سفارش کے باوجود ٹریک دراصل کیوں مرمت نہیں کروایا گیا؟ سیکیورٹی امور کے ماہر نے اندر کی بات بتادی

ٹرین حادثہ، ڈویژنل سپریٹنڈنٹ کی سفارش کے باوجود ٹریک دراصل کیوں مرمت نہیں ...
ٹرین حادثہ، ڈویژنل سپریٹنڈنٹ کی سفارش کے باوجود ٹریک دراصل کیوں مرمت نہیں کروایا گیا؟ سیکیورٹی امور کے ماہر نے اندر کی بات بتادی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) گھوٹکی کے قریب ٹرین حادثے میں 60سے زائد مسافر جان کی بازی ہار گئے اور کہاگیاکہ ٹریک خراب تھا جس کی مرمت کی سفارش ڈویژنل سپریٹنڈنٹ سکھر بھی کرچکے ہیں لیکن سفارش کے باوجود مرمت کیوں نہیں کروائی گئی ، اس بارے میں سیکیورٹی امور کے تجزیہ نگارڈاکٹر نوید الٰہی نے بتادیا۔
اپنے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو میں ڈاکٹر نوید الٰہی نے بتایا کہ گھوٹکی ریلوے حادثہ دو دن بعد ہی دب گیا، ایک ابتدائی مشترکہ رپورٹ سامنے لائی گئی جس میں بنیادی طورپر کہاگیا کہ بوگیوں میں کچھ خرابی تھی ، لیکن پھر بعد میں دوسری رپورٹ میں کہاگیا کہ ٹریک میں خرابی تھی ، ڈویژنل سپریٹنڈنٹ سکھر کہہ چکے ہیں کہ یہ ٹریک خراب ہے اور مرمت کی ضرورت ہے ، ان کی بات بھی ٹھیک ہے کیونکہ یہاں پہلے بھی حادثات ہوچکے ہیں، مرمت فقط اس وجہ سے نہ کی گئی کہ ایم ایل ون منصوبہ شروع ہونا ہے اور یہ ٹریک بھی اسی میں بن جائے گا، تب تک اضافی لاگت نہ کریں لیکن سوچنے کی بات ہے کہ یہاں روزانہ 160ریل گاڑیاں گزرتی ہیں، لوگوں کی جانیں خطرے میں ڈالی گئیں،یہ کوئی عقلمندانہ فیصلہ نہیں کیاگیا، بجٹ میں بھی کوئی خاص سنجیدگی دکھائی نہیں گئی ۔

انہوں نے بتایاکہ وزیر ریلوے کا دعویٰ ہے کہ سکھر سے ملتان تک ٹریک کے ایک ایک انچ کی جانچ پڑتال انہوں نے خود کی ہے لیکن سفر کرنے سے جانچ پڑتال نہیں ہوتی، سفر کے دوران بھی وہ موبائل فون پر مصروف دکھائی دیئے ، لیکن وہ ٹیکنیکل آدمی نہیں، سفر کرنے سے ہی تمام باتوں کا علم نہیں ہوجاتا، اعظم سواتی کو سول انجینئرز نے بریفنگ دی ، کسی شخص یا ادارے کو تنقید کا نشانہ بنانا مقصد نہیں لیکن معاملے کی تہہ میں جانے کی ضرورت ہے ، انکوائری صاف شفاف ہونی چاہیے ۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -