صحرائے تھر کے کڑوے پانی سے باغ اگانے کا تجربہ کامیاب، درختوں نے پھل دینا شروع کردیا
عمرکوٹ(سید ریحان شبیر )پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل اسلام آباد کےذیلی ادارے انسٹیٹیوٹ آف ایگریکلچر ریسرچ کونسل عمرکوٹ کی کاوشیں رنگ لے آئیں، پانچ سال قبل تھر کے زیر زمین کڑوے پانی سے باغ لگانےکے تجربات نہ صرف کامیاب ہوئے بلکہ انکے ثمرات بھی ملناشروع ہوگئے اور درختوں نے پھل دینا شروع کردیا،ان پھلوں میں چیکو،بیر،فالسہ ، امرود اور کھجور سمیت مختلف پھل شامل ہیں۔
نمائندہ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل انسٹیٹیوٹ آف ایگریکلچر عطا الرحمان کاکہناتھا کہ تھر میں زیر زمین پانی کی کمی نہیں ، ہم نےپاکستان میں پہلی بار تھر میں چار ایکڑ پربیرکےباغات لگاکر اس جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کرایا ، ہمارے پاس زیرزمین پانی اورسولرانرجی بھی مفت ہے، تھوڑی سی سرمایہ کاری کرکے تھر کو سرسبزشاداب بناسکتےہیں، زرعی انقلاب کےساتھ معاشی استحکام لاسکتےہیں لیکن تھرمیں ایک بڑاپروجیکٹ لانے کےلیے تمام سٹیک ہولڈرکو ایک جامع پالیسی بناناہوگی ، اس سے ماحولیاتی آلودگی کابھی خاتمہ کیاجاسکتا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ زیر زمین پانی پر گھاس کی کاشت سے مویشیوں کے لیے چارہ میسر آنئے جس سے تھر میں خشک سالی کے دوران ہونے والی نقل مکانی بھی رک جائے گی ، نہ صرف فقط غذائی قلت کا خاتمہ ہوگا بلکہ تھر کی زرعی معشیت بھی مضبوط و مستحکم ہوجائے گی۔