دفعہ164،درخواست پر سماعت 21جون تک ملتوی کرنے کا حکم
ملتان(خصوصی رپورٹر)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس محمد(بقیہ نمبر14صفحہ6پر)
امیر بھٹی کی ہدایت پر ملتان میں تشکیل دئیے گئے تین رکنی سپیشل بینچ نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کے تحت ریکارڈ کرائے جانے والے بیانات کے حوالے سے ایک درخواست پر سماعت کاروائی کے لیے 21 جون تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔ گزشتہ روز مختصر سماعت کے بعد وکلا کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ شازیہ پروین بنام سرکار میں ایک لا افسر، ایک پراسیکوٹر اور چار سینئر وکلا عدالت عالیہ کی معاونت کریں گے۔ تین رکنی سپیشل بینچ میں سینئر جج مسٹر جسٹس سید شہباز علی رضوی، مسٹر جسٹس، اور مسٹر جسٹس علی ضیا باجوہ شامل ہیں۔ کیونکہ اس معاملے پر دو رکنی بینچ سماعت کے بعد کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکا تھا۔ مسٹرجسٹس سہیل ناصر نے اپنا اختلافی نوٹ تحریر کیا تھا چنانچہ مسٹر جسٹس اسجد جاوید گھرال اور مسٹر جسٹس سہیل ناصر پر مشتمل ڈویژن بینچ نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے درخواست کی تھی کہ وہ اس معاملہ کو نمٹانے کے لیے لارجر بینچ تشکیل دیں تاکہ وہ کسی نتیجے پر پہنچ سکے عدالت عالیہ وکلا کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کا جواب تلاش کرے گی جن میں یہ سوال بھی شامل ہیں کہ کیا کسی شخص کا بلا جرح زیر دفعہ 164 ریکارڈ کیا جانے والا بیان قانونی حیثیت رکھتا ہے کیا مجسٹریٹ کسی اور شہر یا علاقے کے کسی شخص کا بیان ریکارڈ کر سکتا ہے کیا مجسٹریٹ صرف اپنے متعلقہ علاقے میں مدعی یا ملزم کا بیان ریکارڈ کر سکتا ہے۔ریکارڈ کیا گیا بیان پاکستان کے کسی بھی صوبہ اور شہر میں یکساں قانونی حثیت رکھتا ہے اس قانونی بحث میں مقرر کردہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور پراسیکوٹر جبکہ معروف قانون دان خالد ابن عزیز، رانا محمد اظہر اقبال، سید اطہر حسین شاہ بخاری اور رانا محمد آصف سعید حصہ لیں گے۔