واہ واہ

واہ واہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ہم پاکستانیوں کی خوشیاں بھی بڑی محدود ہوگئی ہیں جیسے اچھے موسم مختصر ہوکر رہ گئے ہیں ایسے ہی یہ خوشیاں بھی مختصر ہوکر رہ گئی ہیں ابھی دیکھئے نہ میں کل اتنا خوش تھا کہ لاہور میں مین بلیوارڈ سگنل فری کی جارہی ہے جیل روڈ سے گلبرگ آنے والوں کے لئے نیا زیر زمین راستہ زور و شور سے بننا شروع ہوگیا ہے واہ بھئی! وزیراعلیٰ صاحب کتنے مستعد ہیں کہ پورے سو دنوں میں یہ کارِ نمایاں سرانجام دیں گے، ابھی یہ خوشی منا ہی رہے تھے کہ ایک خوشی کی خبر اور آدھمکی کہ پنجاب اسمبلی کے ارکان کی تنخواہوں میں سو فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔ ظاہر ہے یہ خوشی کی خبر ہمارے سیاست دانوں کے لئے تھی، بھلے ہی لوگ کہیں کہ یہ سینیٹ کے الیکشن کے لئے رشوت ہے نعوذ باللہ کہتے رہیں، بھئی بات تو خوشی کی ہے۔ آخر جس صوبے میں سونے، پیتل اورلوہے کے وسیع ذخائر ہوں وہی تو ایسا کرسکتا ہے لیکن آخر وہی ہوا جس کا ڈر تھا یہ خوشیاں عارضی ثابت ہوئیں ایک پنشنر نے ان تمام خوشیوں کو مایوسی میں بدل دیا وہ کچھ یوں گویا ہوئے بھئی میں بھی خوش تھا کہ ریٹائرمنٹ کے وقت وعدہ کیا گیا تھا کہ پنشن کے نام پر کی جانے والی کٹوتی کی رقم پندرہ سال بعد یعنی 75 سال کی عمر میں دو گنا ہوکر ملا کرے گی۔ میں اور میرے ساتھ بہت سے ریٹائرڈ ملازمین اس بات پر خوش تھے، کسی کو اپنی ادویات کا خرچہ پورا ہوتا نظر آرہا تھا، کسی کو اپنی بیٹی کے ہاتھ پیلے ہوتے ہوئے نظر آرہے تھے اور کسی کو زندگی میں سکھ نظر آرہا تھا لیکن یہ خوشی بھی عارضی ثابت ہوئی اور حکومت مکر گئی۔۔۔ کچھ پنشنر پیرانہ سالی کے باوجود فعال تھے انہوں نے مقدمہ کردیا اور مقدمے میں فیصلہ ہوا کہ یہ رقم سود سمیت ادا کی جائے گی۔ جج صاحب نے سرزنش کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے وکیل کو ڈانٹ پلائی کہ کیا پنشنر کے مرنے کا انتظار کیا جارہا ہے؟ صوبائی حکومت نے جج صاحب کی ڈانٹ کو سنہری مشورہ سمجھ کر مشعل راہ بنالیا اور وزیراعلیٰ صاحب نے یہ کہا کہ جن لوگوں نے مقدمہ کیا تھا صرف ان کو پنشن بڑھنے کی نوید ہو باقی انتظار کریں یا ایک اور مقدمہ کریں۔ باقی تین صوبوں کو یہ عقل نہ آئی اور وہ پنشن کی رقم دگنی کرچکے ہیں حالانکہ انہیں سوچنا چاہیے تھا کہ پنشنروں کی پنشن دو گنا کرکے دعاؤں کی بجائے مین بلیوارڈ (جیسے منصوبے) پر سو دن میں زیر زمین راستہ اُن کی میڈیا میں ہر جگہ واہ واہ کرواسکتا ہے۔ ظاہر ہے پُل اور انڈر پاس ہر کسی کو نظر آتے ہیں خواہ ان کی ضرورت ہو یا نہ ہو لیکن ٹھہریں بوڑھا تو سب نے ہونا ہے واہ! واہ! کے چکر میں یہ مت بھولیں کہ یہ دن پالیسی سازوں سمیت سب پر آسکتا ہے۔

مزید :

کالم -