ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کیلئے بہتراصلاحات وقت کی ضرورت ہے ، حاجی دلاور خان

ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کیلئے بہتراصلاحات وقت کی ضرورت ہے ، حاجی دلاور خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


مردان( بیورورپورٹ) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے عمل درآمد کے چیئرمین سینیٹر حاجی دلاورخان نے کہاہے کہ ٹیکس نٹ کو بڑھانے کے لئے بہتر اصلاحات وقت کی ضرورت ہے صنعتوں کی ترویج کے لئے فرینڈلی ماحول فراہم کرناہوگا ،حکومت کے مثبت اقدامات کی حمایت جاری رکھیں گے وہ مردا ن پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کررہے تھے سینیٹرحاجی دلاورخان نے کہاکہ ملک کا بڑا مسئلہ نا ن فروشنلزم ہے جس کے باعث ہمیں گھمبیر مسائل کا سامناہے انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت مسائل کے حل کے لئے کوشاں ہے لیکن غیر ملکی قرضوں نے بہت بڑا عدم توازن پیدا کیاہے اورزیادہ تر آمدن قرضوں کے سود میں چلاجاتاہے انہوں نے کہاکہ ماضی میں معیشت کی ترقی کے لئے ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے ملک میں قیام پاکستان سے قبل کا ٹیکس نظام قائم ہے اب وقت آگیاہے کہ زمینی حقائق اورلوگوں کے مسائل ،مشکلات کو دیکھ کرٹیکس نظام میں بہتر اصلاحات لانے چاہئے سینیٹر حاجی دلاورخان نے کہاکہ ہمیں امپورٹ کی بجائے مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے اور اپنے سرمایہ کاروں کو فرینڈلی ماحول فراہم کرنا ہوگا انہوں نے کہاکہ ٹوبیکو مد میں مردان ،صوابی ،چارسدہ ،مانسہرہ اوربونیر120ارب روپے سالانہ ٹیکس دے رہے ہیں لیکن اس کے بدلے میں یہاں کے کاشتکاروں کو کوئی ریلیف فراہم نہیں کیاجارہاہے بلکہ تین سور وپے فی کلو ٹیکس عائد کرکے اس سیکٹر کو تباہی کے دھانے پر کھڑا کردیاہے انہوں نے کہاکہ ملک میں وسائل کی کمی نہیں ہمیں صنعت وتجارت میں نئے اورجدید طورطریقے اپنانا ہونگے خیبرپختون خوا میں ستر فیصد ماربل جدید مشینری کے عدم استعمال کے باعث ضائع ہورہاہے انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت مسائل کے حل کے لئے کوشاں ہے عوامی کی بہترپالیسوں کو سپورٹ کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ ملک کی بڑی بدقسمتی یہ ہے کہ شعبوں میں اصلاحات لانے کے لئے غیر متعلقہ ماہرین سے مددلی جاتی ہے اور غیر متعلقہ افراد فیصلے کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ ٹیکس نظام میں بہتری لانے ،صنعت وتجارت کی ترویج اور سرمایہ کاری کے مواقع پیداکرنے سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے متعلقہ سٹک ہولڈز کو مل بیٹھ کر حل نکالنا ہوگا انہوں نے مزید کہاکہ مرض کی تشخیص ہو تو علاج ممکن ہوگا ملک کی معیشت کی زبون خالی اس کی غلط تشخیص ہے ۔