پولیس نے ڈاکٹر کو کورونا کی جعلی ویکسین فروخت کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا ، لیکن کہاں سے ؟
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 183 پر جا پہنچی ہے او ر ایسی صورتحال میں کراچی کے علاقے ڈیفنس سے پولیس نے خود کو ڈاکٹر ظاہر کرکے کورونا وائرس کی جعلی ویکسین فروخت کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
نجی ٹی وی ڈان نیوزکی رپورٹ کے مطابق کلفٹن سپرنٹنڈنٹ عمران مرزا نے بتایا ہے کہ ڈیفنس پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ” سید دیدار علی “ نامی ایک جعلی ڈاکٹر کو گرفتار کیاہے جو کہ فیز ٹو میں کلینک میں کورونا وائرس کی جعلی ویکسین فروخت کر رہا تھا ۔ پولیس نے مشتبہ شخص کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 419 (بھیس بدل کر دھوکا دینے) اور 420 (فریب) کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
واضح رہے کہ چین میں گزشتہ سال کے آخر میں سامنے آنے والے کورونا وائرس (کووڈ 19) کی ویکسین کی تیاری میں اب تک کامیابی نہیں مل سکی ہے۔دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق 35 کمپنیاں اور ادارے اس وائرس کی ویکسین تیار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
اس کے باوجود ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین کی تیاری اور فراہمی میں ایک سے ڈیڑھ سال لگ سکتا ہے۔پیر کے روز ڈیفنس سے ہی ہاتھ صاف کرنے والے سینیٹائزرز مبینہ طور پر ذخیرہ کرنے والے دکاندار کو بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے مائع ہنڈ واش کی 288 بوتلیں برآمد کی گئیں۔
ڈیفنس پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے سینیٹائزرز کے سپلائر حارث سلیم کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ یہ 288 بوتلیں سٹور کرنے جارہا تھا۔پولیس نے کہا کہ مشتبہ شخص نے یہ بوتلیں 600 روپے فی بوتل کے حساب سے خریدی تھیں اور ایک ہزار روپے میں فروخت کر رہا تھا۔