سات سال کی عمر میں اغواء ، 10سال کی عمر میں 22لاکھ روپے میں فروخت ہونیوالی لڑکی کو بالآخر 4سال بعد بازیاب کروالیاگیا مگر کہاں سے؟انتہائی شرمناک تفصیلات منظرعام پر
ناگپور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ساڑھے 14سالہ لڑکی کو شہر کے پوش علاقے گنگا جمنہ میں ایک قحبہ خانے سے بازیاب کروالیاگیا، اسے سات سال کی عمر میں اغواءکرنے کے بعد 10سال کی عمر میں مکروہ دھندے کے لیے 22لاکھ روپے میں فروخت کردیا گیا تھااور پھر مجبور کیاگیا کہ اپنی کم عمری کے باوجود ہرآنیوالے گاہک کو خوش کرے،اس کے بدلے اسے روزانہ کے 50سے 60روپے ملتے تھے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق پولیس نے یہ یقینی بنایا کہ وہ سات سال بعد اب جلد ازجلد اپنی فیملی کے پاس پہنچ جائے اور اطلاعات کے مطابق لڑکی کی والدہ کو جب بیٹی کی تصویر دکھائی گئی تو اس نے فوری شناخت کرلی لیکن یہ دیکھ کر دم بخود رہ گئی کہ وہ اپنی عمر کے حساب سے بہت بڑی دکھائی دیتی ہے۔ بعدازاں یہ معمہ حل ہوگیا اور بتایاگیاہے کہ یہ ہارمونل انجکشنز اور مختلف قسم کے پاﺅڈر ز کا نتیجہ ہے جو کم عمر لڑکیوں کے جسم کی جلد بڑھوتری اور جنسی خواہشات پیدا کرنے کیلئے استعمال کرائے جاتے ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی کو اپنی چھوٹی پانچ سالہ بہن اور آٹھ سالہ پڑوسن سمیت مدھیہ پردیش کے علاقے دیواس سے مئی 2014ءمیں اغواءکیا گیا تھا ، والدین میں جھگڑے کے بعد تینوں بچیاں گھر کی دہلیز سے باہر نکلی تھیں کہ موٹرسائیکل پر موجود ایک نامعلوم جوڑے نے انہیں اٹھا لیا تھا اور کہا تھاکہ وہ انہیں اُ ن کی والدہ کے پاس لے جائیں گے ،پولیس نے اغواء کا مقدمہ درج کرلیاتھا لیکن ملزمان قانون کی گرفت میں نہ آسکے تھے۔
پولیس نے مذموم سرگرمیوں میں پھنسی بچیوں کی بازیابی علاقے کے ’آپریشن گڑیا‘ شروع کیاتھا جس دوران اس لڑکی کی چھوٹی بہن کو ناگپور اور پڑوسن کو راجھستان پولیس نے 2019ءمیں بازیاب کروایا تھا۔