ڈی آئی خان میں ترقیاتی منصوبوں کا اعلان ،مخالفین کے نصیب میں دھرنے ہیں ، نیا پاکستان ہم بنائیں گے: محمد نواز شریف
ڈیرہ اسماعیل خان (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے ڈیرہ اسماعیل خان میں زرعی یونیورسٹی کے قیام، 50 کروڑ روپے کے ترقیاتی پیکیج، تحصیلوں کو گیس کی فراہمی کیلئے 87 کروڑ اور چشمہ بینک کنال منصوبے کیلئے 120 روپے سمیت دیگر منصوبوں کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) مل کر نیا پاکستان بنائیں گے۔ آج مخالفین کی بات کرنے کی ضرورت نہیں، ان کے نصیب میں دھرنے ہیں وہ دھرنے ہی دیتے رہیں گے اور ہم کام کرتے رہیں گے۔ نیا پاکستان بنانے کی بات کرنے والے خیال کریں ، خیبرپختونخواہ بھی ان کے ہاتھ سے نکل رہا ہے جو 2018ءتک ان کے پاس نہیں رہے گا۔
پاکستانیوں کے لئے بچت کا شاندار موقع، ایسی ویب سائٹ آگئی کہ آپ کی خوشی کی انتہا نہ رہے گی
ڈیرہ اسماعیل خان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے ہمیشہ ڈیرہ اسماعیل خان کے مسائل کے بارے میں بات کی، آج ہم یہاں اپنا پورا ہوم ورک مکمل کر کے آئے ہیں، زبانی اعلان کرنے نہیں آئے بلکہ اپنے اعلانات پر عمل کرنے کیلئے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گیس منصوبے کا افتتاح آپ کے سامنے کیا ہے اور اس دوران یہ جو پائپ پر ویلڈنگ کیا ہے یہ صرف دکھاوے کیلئے نہیں ہے، یہ عمل ہے جو آج سے شروع ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں آج اپنے مخالفین کی بات کرنے کیلئے یہاں پر نہیں آیا، ان کے نصیب میں دھرنے ہیں وہ دھرنے دیتے رہیں گے اور ہم اپنا کام کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ پاک، چین اقتصادی راہداری ہے جو ڈیرہ اسماعیل خان سے بھی گزر رہی ہے اور کئی سالوں بعد یہاں کے باسیوں کی سنی گئی ہے، بہت جلد ریلوے بھی یہاں سے گزرے اور عوام کو بہترین سفری سہولت میسر ہو گی۔ ڈیرہ اسماعیل خان کو پنجاب، بلوچستان اور سندھ کے ساتھ ملا رہے ہی، یہ بہت بڑی بات اور سرمایہ کاری ہے، ابھی جس سڑک کا ہم نے افتتاح کیا ہے، یہ بھی اس منصوبے کا حصہ ہے جو مستقبل میں آگے ژوب تک جائے گا۔ 260 کلومیٹر کے اس منصوبے پر اربوں کھربوں روپے خرچ ہو رہے ہیں جو ڈیرہ اسماعیل خان کی تقدیر بدل دے گا۔
وزیراعظم نواز شریف نے حاضرین سے سوال کیا کہ ڈیرہ اسماعیل خان والے بتائیں کہ یہاں نیا پاکستان بن رہا ہے؟ اس پر حاضرین نے ”نہیں، نہیں“ میں جواب دیا تو انہوں نے کہا کہ مخالفین نے بنوں میں بھی تین سوال کئے اور وہاں پر بھی ”نہیں، نہیں، نہیں“ کا جواب ملا، تم کے پی کے کو نیا کے پی کے نہیں بنا سکے تو نیا پاکستان کیا بناﺅ گے، تم بات کرتے ہو باقی پاکستان کو حاصل کرنے کی میں کہتا ہوں کہ ’’کے پی کے‘‘ بھی تمہارے ہاتھ سے نکل رہا ہے اور 2018ءمیں کے پی کے بھی تمہارے پاس نہیں ہو گا، نیا پاکستان بنانے کا نعرہ لگانے والو تم تو پشاور کا الیکشن بھی ہار گئے ہو اور چوتھے نمبر پر آئے ہوں اور ایسا اس لئے ہوا ہے کہ پشاور والے جان گئے ہیں کہ یہاں کوئی نیا پاکستان نہیں بن رہا۔انہوں نے کہا کہ میں پوچھتا ہوں کہ پنجاب حکومت اگر ملتان میں میٹرو بس بنا سکتی ہے تو ڈیرہ اسماعیل خان میں ترقی کے آثار کیوں نظر نہیں آ رہے؟ نوجوانوں میں نیا جذبہ ابھرتا ہوا کیوں نہیں نظر آ رہا ؟ مخالفین کیلئے یہ نوجوان کھلونا ہو سکتے ہیں لیکن میرے لئے یہ اثاثہ ہیں اور اسی وجہ سے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مل کر یہ فیصلہ کیا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے اندر ایک زرعی یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا ، نوجوانوں تیار ہو جاﺅ یہاں اب یونیورسٹی بننے والی ہے جس کا باقاعدہ اعلان کر رہا ہوں، اس ضلع اور شہر کیلئے میں 50 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز کا اعلان کر رہا ہوں، ڈیرہ اسماعیل خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تعمیر کا انتظار نہیں کیا جائے گا بلکہ فوری طور پر سول ایوی ایشن حکام اور ایف بی آر کو ہدایت جاری کر رہا ہوں کہ بین الاقوامی اور قومی پروازوں کی آمد کیلئے کام شروع کریں تاکہ عوام کو سفر کی سہولت مہیا ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیلوں کو گیس کی فراہمی کیلئے 770 ملین روپے یعنی 87 کروڑ روپے منظور کرنے کا اعلان کر رہا ہوں ،
خبردار!رنگ گورا کرنے والی کوئی بھی کریم استعمال کرنے سے پہلے یہ خبر ضرور پڑھ لیں
چشمہ بینک کنال دوررس اہمیت کا حامل منصوبہ ہے اور اس کی تکمیل سے تقریباً تین لاکھ ایکڑ رقبہ سیراب ہو سکے گا اور اس پر 120 ارب روپے لاگت آئے گی جس کا اعلان کر رہا ہوں، یہ 120 ارب روپے بھی ڈیرہ اسماعیل والوں پر قربان ہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ مولانا صاحب نے اس منصوبے کی تعمیر کی خاطر پچھلے 10 سال میں کتنی محنت اور پیروی کی ہے مگر مختلف تکنیکی اور مالی وجوہ کی بناءپر یہ منصوبہ شروع نہ ہو سکا، میں نے اس منصوبے کو بڑی تیزی سے شروع کرنے کیلئے کہا ہے اور حکومت کو بھی کہا ہے کہ اسے جلد از جلد مکمل کریں اور میں اعلان کرتا ہوں کہ انتظار کے دن ختم ہو چکے اور فوری طور پر ہدایات جاری کرناچاہتا ہوں کہ تکنیکی طور پر کام کا آغاز شروع کر دیا جائے اور اسے تین مہینے کے اندر مکمل کیا جائے۔ آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ اس منصوبے کیلئے وفاقی حکومت نے 65 فیصد فنڈز دینے ہیں جبکہ نئے پاکستان والی حکومت نے 35 فیصد فنڈز دینے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ تان سان ڈیم کی فزیبلٹی سٹڈی کیلئے رواں سال 8 کروڑ روپے رکھے جا رہے ہیں اور ڈیرہ اسماعیل خان کو سیلاب سے بچانے کیلئے، حفاظتی بند کی تعمیر کا جائزہ لینے کیلئے فزیبلٹی سٹڈی کی شروعات کا اعلان کر رہا ہوں جبکہ اگلے سال بند کی تعمیر کا کام شروع ہو جائے گا۔ آج جن منصوبوں کا اعلان کیا ہے وہ صرف اختتام نہیں بلکہ آغاز ہے اور انشاءاللہ پھر دوبارہ آپ کے پاس آنا ہوگا، جب یہ سڑک مکمل ہو جائے گی تو میں اور مولانا فضل الرحمان آئیں گے اور افتتاح کریں گے اور پھر آپ سے پوچھیں گے کہ بتاﺅ اور کیا چاہئے اور آپ جو بھی طلب کریں گے انشاءاللہ وہ بھی دیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج کا پاکستان پہلے کی نسبت بہتر پاکستان ہے، ڈیرہ اسماعیل خان میں گیس آ رہی ہے، پانی آ رہا ہے اور انشاءاللہ بجلی بھی آ جائے گی جبکہ 2018ءتک لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ نا صرف بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہو گی بلکہ سستی بھی ہو گی۔