پاکستان میں گزشتہ سال 2013کے مقابلے میں جمہوریت کے معیار میں کمی واقع ہوئی ہے:پلڈاٹ
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان میں 2013کے مقابلے میں گزشتہ سال جمہوریت کے معیار میں کمی واقع ہو گئی ۔پلڈاٹ کی سروے رپورٹ کے مطابق 2015میں اگرچہ معیار جمہوریت میں بہتری آئی ہے تاہم 2014کی مشکلات کے بعد2013کی پر امید ی پر پوران نہیں اترا جاسکا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2015میں جمہوریت کے معیار کو 50فیصد سکور ملا جبکہ 2014میں 44.3فیصد سکور ملا تھا ،2013میں جمہوریت کے معیار کو 54فیصد سکور ملا تھا ۔رپورٹ کے مطابق 2015میں میڈ یا کی کارکردگی ،،آئینی فریم ورک،انتخابی عمل اور سول سوسائٹی نے 50فیصد سے زیادہ سکور حاصل کیا ۔
رپورٹ کے مطابق مشاورت کیلئے سب سے اہم فورم پارلیمنٹ ہے مگر دو ہزار پندرہ کے دوران پارلیمنٹ کے مقابلے میں ایڈہاک فورم یعنی آل پارٹیز کانفرنسز کی اہمیت زیادہ رہی۔ منتخب حکومت نے بھی فیصلہ سازی کیلئے وفاقی کابینہ اور این ایس سی کو اہمیت نہ دی اور آئینی اداروں سے الگ ہو کر فیصلہ سازی کی۔ گزشتہ سال وفاقی کابینہ کے صرف چار اجلاس ہوئے جبکہ قواعد کے مطابق باون اجلاس ہونے چاہیں۔ اسی طرح قومی سلامتی پر سب سے بڑے فیصلہ ساز ادارے نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا بھی پورے سال کے دوران ایک بھی اجلاس نہیں ہو سکا۔ جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتوں اور انکی داخلی جمہوریت کی کارکردگی میں مثبت پیش رفت نہ ہو سکی جبکہ زیر التواءمقدمات نہ نمٹائے جا سکنے اور اصلاحات نہ ہونے کے باعث عدلیہ کی کارکردگی بھی متاثرکن نہیں رہی۔