چارسدہ ، واپڈا ہائیڈرو یونین کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری

چارسدہ ، واپڈا ہائیڈرو یونین کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


چارسدہ (بیورو رپورٹ) واپڈا ہائیڈرو یونین کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری ۔فاروق اعظم چوک میں احتجاجی مظاہرہ ۔ صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی ۔ احتجاجی مظاہرین کا سیاسی مداخلت بند کرنے اور واپڈا ایس ایچ او عرفان اللہ کی باعزت بحالی کا مطالبہ ۔ ہائیڈرو یونین کے صوبائی قائدین کی بھی شرکت ۔کل سے تنگی اور شبقدر میں بھی مکمل ہڑتال کا اعلان ۔ جمعہ کے روز پشاور سرکل بھی رہیگاجبکہ اگلے روز پورے صوبے میں احتجاج کیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق بجلی چوروں کے خلاف جاری اپریشن کے دوران تھانہ خانمائی کے حدور دڑہ کلی میں مبینہ بجلی چوروں کی طرف سے واپڈا اہلکاروں اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کے خلاف واپڈا ہائیڈرو یونین نے دوسرے روز بھی احتجاجی مظاہرہ کیا ۔واپڈا ہائیڈرو یونین کی کال پر واپڈا ملازمین نے دفاتر کی تالا بندی کی اور سڑکوں پر نکل کر تحریک انصاف حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی ۔ احتجاجی مظاہر ے سے خطاب کر تے ہوئے واپڈا ہائیڈرو یونین کے کے صوبائی قائدین نصیر اللہ ، طارق ، ضلعی چےئرمین اکرام اللہ اور دیگر نے کہا کہ حکومت نے واپڈا واجبات کی وصولی اور بجلی چوری روکنے کیلئے محکمہ پولیس کی خدمات حاصل کی اور چارسدہ میں باقاعدہ طور پر واپڈا پولیس سٹیشن قائم کرکے 55پولیس جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے جن کو تنخواہ اور دیگر مراغات واپڈا کی طرف سے فراہم کی جا تی ہے مگر بعض خان خوانین اور سیاسی لوگ خود بھی بجلی چور ہیں اور بجلی چوروں اور نادہندہ گان کی پشت پناہی کرکے واپڈا کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ مقررین نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ بجلی کے خلاف اپریشن کے دوران دڑہ کلی میں واپڈا ملازمین اور ایس ایچ او عرفان اللہ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیاجبکہ ایس ایچ او کی وردی بھی پھاڑ دی گئی مگر تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر فضل محمد خان کے حکم پر ڈی پی او چارسدہ نے ایس ایچ او کو معطل کرکے لائن حاضر کر دیا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ انہوں نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ ایس ایچ او کی بحالی اور ملزمان کے خلاف بھر پور قانونی کاروائی تک احتجاج جاری رہیگا۔ اس موقع پر اعلان کیا گیا کہ کل سے تنگی اور شبقدر میں بھی مکمل ہڑتال ہو گا جبکہ جمعہ کے روز پشاور سرکل بھی رہیگاجبکہ اگلے روز پورے صوبے میں احتجاج کیا جائیگا۔