اعلیٰ سرکاری افسر کو کمرہ عدالت میں ہی ہتھکڑیاں لگا دی گئیں, چار گھنٹے بعد معافی منظور، رہائی مل گئی

اعلیٰ سرکاری افسر کو کمرہ عدالت میں ہی ہتھکڑیاں لگا دی گئیں, چار گھنٹے بعد ...
اعلیٰ سرکاری افسر کو کمرہ عدالت میں ہی ہتھکڑیاں لگا دی گئیں, چار گھنٹے بعد معافی منظور، رہائی مل گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ویب ڈیسک) لاہورہائیکورٹ میں ڈی جی ایل ڈی اے اورڈائریکٹر ایل ڈے کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران عدالتی حکم پر کمرہ عدالت سے ڈائریکٹر ایل ڈی اے محمد نعمان کو گرفتار  کرلیا گیا، انسپکٹر نے ڈائریکٹر ایل ڈی اے محمد نعمان کو ہتھکڑیاں لگا ئیں تاہم چار گھنٹے عدالتی تحویل میں رہنے کے بعد فاضل جج نے معافی قبول کرلی اور شوکاز نوٹس واپس لیتے ہوئے اسے عہدے سے ہٹا کر نیا ڈائریکٹر ایل ڈی اے تعینات کرنے کا حکم دیدیا گیا۔ 

نجی ٹی وی چینل کے مطابق ڈی جی ایل ڈی اے اورڈائریکٹر ایل ڈے کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی سماعت ہوئی ، ڈائریکٹر ایل ڈی اے نے لیگل ایڈوائزروقار اے شیخ کی ڈی جی کو شکایات کی تھی جس پر عدالت نے  کہا کہ آپکی جرات کیسی ہوئی عدالت کی معاونت کرنے والے پر جانبداری کا الزام لگایا؟ جسٹس امیربھٹی نے کہا کہ شرم آنی چاہیے، ایل ڈی اے کو دوسروں کو عدالتوں سے جھوٹ بولنے کا کہتے ہیں،ایل ڈی اے میں آوے کا آواہ ہی بگڑا ہوا ہے۔ عدالت کی برہمی اور گرفتاری پر ڈائریکٹر ایل ڈی اے محمد نعمان نے عدالت سے معافی مانگ لی تاہم عدالت نے قراردیا ہے کہ آپ معافی اپنے پاس رکھیں کس کی جرات ہے جوعدالت کے حکم میں رکاوٹ ڈالے۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالتی حکم کے باوجود ایل ڈی اے ایگزمشین نہیں دے رہا،عدالت ڈی جی ایل ڈی اے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔

بعدازاں چار گھنٹے عدالتی تحویل میں رہنے  کے بعد عدالت نے نعمان کو گھر جانے کی اجازت دیدی اور تحریری طورپر جمع کرایا گیا معافی نامہ قبول کرلیا۔