جاوید چوہدری کی چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال سے ملاقات اور تہلکہ خیز انکشاف، نیب بھی میدان میں آگیا، واضح اعلان کردیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک) قومی احتساب بیورو نے روزنامہ ایکسپریس میں مورخہ 16مئی 2019ءاور 17 مئی 2019ءکو ”چیئرمین نیب سے ملاقات“ کے عنوان سے جاوید چوہدری کے کالموں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ کالمز میں کالم نگار نے حقائق کو درست انداز میں پیش نہیں کیا بلکہ بعض افراد اور مقدمات کے حوالے سے جو نتائج اخذ کئے وہ بھی درست نہیں کیونکہ وہ صرف عدالت مجاز کا اختیار ہے۔
نیب کی طرف سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ صرف اس حد تک بات ہوئی کہ ہر تیار کردہریفرنس کو آئین اور قانون کے مطابق بلا تخصیص معزز عدالت مجاز کے سامنے پیش کیا جاتا ہے۔ نیب ہر شخص کی عزت نفس کا خیال رکھتا ہے اور آئین اور قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دے رہا ہے اور دیتا رہے گا۔حکومت نے چیئرمین نیب کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے نہ صرف ضروری اقدامات کئے ہیں بلکہ ان کو مکمل سکیورٹی فراہم کردی گئی ہے۔
یہ امر قابل غور ہے کہ نیب سے متعلقہ ریکارڈ کی گمشدگی کا کوئی سوال ہی پید انہیں ہوتا کیونکہ ریکارڈ کو نیب سے باہر لے جانے پر مکمل پابندی عائد ہے اور یہ ناممکنات میں سے ہے۔ یہ درست ہے کہ چند گمشدہ فائلیں ان مقدمات کے فیصلوں سے متعلق تھیں جن کو صادر کئے ہوئے کئی سال گزرچکے ہیں اور وہ قانون کی کتابوں میں رپورٹ شدہ ہیں ان کا نیب ریکارڈ سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں۔ نیب کی ہر کارروائی بلا امتیاز اور آئین و قانون کے مطابق ہے اور اس کا سیاست اور کسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں۔ نیب نے میڈیا سے کہا ہے کہ وہ نیب سے متعلق قیاس آرائیوں سے گریز کرے۔
نیب نے مثبت تنقید حکومت کی طرف سے ہویا حزب اختلاف کی طرف سے ہو، اس کا ہمیشہ خیر مقدم کیا ہے کیونکہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نہ صرف اولین ترجیح ہے بلکہ ہم اسے اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔