بہاولپور، متعدد پرائیویٹ تعلیمی ادار ے بند، سینکڑوں اساتذہ بے روزگار: تعلیمی بحران کا خدشہ
بہاولپور (ڈسٹرکٹ رپورٹر) حکومت کی طرف سے تعلیمی اداروں کی15 جولائی تک بندش اور تعلیمی اداروں کوبچوں کے والدین نے فیسیں دینے سے انکارکردیا سکول مالکان نے تنگ آکرتعلیمی ادارے مستقل طورپربنداساتذہ کی چھٹی کرادی تفصیل کے مطابق دوماہ سے تعلیمی ادارے بندہیں اورحکومت نے مزید15 جولائی تک بندرکھنے کااعلان کردیاہے جس کے بعد درمیانے درجے خصوصاً دیہی (بقیہ نمبر54صفحہ6پر)
علاقوں میں قائم نجی تعلیمی اداروں کوطالب علموں کے والدین نے فیسیں دینے سے صاف انکارکردیاہے اورکہاجارہاہے کہ جب سرکاری طورپرسکول کھولے جائیں گے اس کے بعد فیسوں کی ادائیگیوں کاسلسلہ شروع کیاجائیگاجس سے نجی تعلیمی اداروں کے مالکان نے حالات سے تنگ آکر کرایہ کی بلڈنگز خالی کردی ہیں اورسکولوں کے سٹاف کوچھٹی کراکرسکول مستقل طورپربندکرکے دیگرروزگارکی تلاش شروع کردی ہے اطلاع کے مطابق بہاولپورضلع بھرمیں درجنوں نجی تعلیمی ادارے بندہوچکے ہیں جس سے نہ صرف سکول مالکان پریشان ہیں بلکہ سینکڑوں اساتذہ بے روزگار ہوچکے ہیں اوراس کے بعداب تعلیمی بحران پیداہونے کابھی خدشہ پیداہوگیاہے کیونکہ دیہی علاقوں میں پہلے سے ہی شرح خواندگی انتہائی کم اورسرکاری تعلیمی اداروں کافقدان تھااس سے اب مزید بحرانی کیفیت پیداہوسکتی ہے نجی سکول مالکان نے مطالبہ کیاہے کہ حکومت فوری طورپرنجی تعلیمی اداروں کے مسائل کومدنظررکھتے ہوئے ان کیلئے بھی امدادی پیکیج کااعلان کرے۔
بند