کرک، جے یو آئی (س) کے سابق ایم این اے شاہ عبدالعز یز (ف) میں شامل
کرک (بیورورپورٹ) جمعیت علماء اسلام (س) کے سابق ایم این اے شاہ عبد العزیز کی جمعیت علماء اسلام (ف) میں شمولیت، ایک آنار سو بیمار کے مصداق مستقبل میں پارٹی ٹکٹ کیلئے تین مضبوط پہلوانوں کا سامنا،مولانا میر زاقیم شاہ صاحب کی شمولیت پر ناخوش، پارٹی کیلئے خٹک اتحاد کی قربانی بھی راہیگاں، ”مرد مجاہد“ نے خطر ناک چھلانگ کے ذریعے جمعیت س کو غیر اعلانیہ طور پر ختم کر دیا۔تفصیلات کے مطابق سابق ایم این اے شاہ عبد العزیز کی گذشتہ دنوں جمعیت علماء اسلام (ف) میں شمولیت سے مقامی سطح پر پارٹی کارکنوں میں آئندہ کے سیاسی معرکے کیلئے چہ میگوئیاں شروع ہو چکی ہیں، سابق ایم این اے شمس الرحمان کی شمولیت کے بعد”مجاہد“ کی انٹری نے ایک جانب سابق ٹکٹ ہولڈر مولانا میر زاقیم کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے تو دوسری طرف تینوں مضبوط پہلوانوں نے پارٹی ٹکٹ کیلئے الگ الگ اہمیت کے حامل ہونے کی وجہ سے سخت ترین مقابلے کی بھی توقع کی جارہی ہے، آمدہ اطلاعات کے مطابق سابق ٹکٹ ہولڈر مولانا میر زاقیم شاہد عبد العزیز کی شمولیت پر انتہائی ناخوش ہے جس کی سب سے بڑی وجہ شاید یہ ہو سکتی ہے کہ گذشتہ الیکشن میں مولانا فضل الرحمان کی خصوصی مہربانی کے بعد مولانا میر زاقیم نے الیکشن ہارنے کے باوجود تمام تر توجہ پارٹی کی مضبوطی پر دی اور اس کیلئے ان کو بحیثیت صدر خٹک اتحاد کے ایک مضبوط دھڑے کی قربانی بھی دینی پڑی دوسری جانب سیاسی تجزیہ کار شاہ عبد العزیز کے اس خطرناک چھلانگ کو جمعیت علماء اسلام (س) کے غیر اعلانیہ خاتمے سے بھی تعبیر کر رہے ہیں یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ شاہ عبد العزیز نے مولانا سمیع الرحمان کی شہادت کے بعد اپنے والد محترم شہید احمد مرحوم اور قائد کی پارٹی کو سہارا نہیں دیا۔