عیدالفطرسادگی سے منائی جائے،حاجی حنیف طیب
کراچی (اسٹاف رپورٹر) نظام پارٹی کے سربراہ سابق وفاقی وزیر مذہبی امور صاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی اور پارٹی صدر سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹرحاجی محمد حنیف طیب نے مسلمانان پاکستان سے اپیل کی ہے کہ رمضان شریف کا آخری عشرہ شروع ہو گیا ہے ہم گفتگو کررہے تھے کہ رمضان شریف آرہا ہے، لیکن اس کے دو عشرے بہت تیزی سے گزر گئے۔ آخری عشرہ اللہ کی طرف سے اچھے، نیک کام اور انسانیت کی خدمت کرکے جہنم سے نجات حاصل کرنے کا عشرہ ہے۔ لہٰذا اس عشرے کو بہت اچھے طریقے سے عبادت کرنے میں گزراجائے،انہوں نے کہا کہ کسی کو ہم نے تکلیف پہنچائی ہو تو ان سے بھی معافی طلب کی جائے اور انسانیت کی خدمت کے کاموں کو زیادہ تیز کیا جائے اوریہ عہد کیا جائے کہ آئندہ زندگی میں یتیم، مسکین، بیوہ، معذور، تھیلی سیمیا اور ڈائیلاسس کے مریض وہ غریب بچے جو تعلیم حاصل نہیں کرسکتے ان کو تعلیم دلوانے میں اپنی زندگی کا باقی حصہ خرچ کرینگے، اسی طرح سے اس آخری عشرے کے دوران جن کو روزے کے دنوں میں تکلیف کا سامنے ہے چاہیے وہ غریب ہوں یا سفید پوش لوگ ہوں جو کسی سے مانگنے میں شرم محسوس کرتے ہیں اُن کی بھر پور طریقے سے مدد کی جائے،اس طرح کے عمل کرنے سے یقینا اللہ خوش بھی ہوگااور ہم پر کرم فرمائے گا اور ہماری زندگیوں میں آسانیاں بھی پیدا ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ آخری عشرے میں عموما لوگ عید کی تیاری کیلئے بھی پیسے خرچ کرتے ہیں اور ایسے لوگ بھی ہیں جوسالہا سال سے حرم شرفین کی حاضری کیلئے آخری عشرہ وہاں گزارتے ہیں اب اگر اللہ کو منظور نہیں ہے تو وہاں اس مرتبہ نہیں جاسکتے تو بچی ہوئی رقم کا بہترین استعمال یہی ہے کہ غریب، مسکین، یتیم، بیوہ کی مدد کی جائے اور اُن کو بھی خوشی منانے کے قابل بنایا جائے۔ اس سلسلے میں جو المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی سے رابطہ کرے گا تو اُن کو تفصیلات بتائی جائینگی کہ یتیم بچوں کے سال بھر کے اخرراجات، تھیلی سیمیا کے متاثرہ بچوں کے سال بھر کا خرچا،ایک ہونٹ کٹے تالو کٹے بچے کاخرچ،موتیا کے آپریشن پر فی مریض کتنا خرچ آتا ہے باضابطہ آپ کو اس کا مشاہدہ بھی کروایا جائے گا۔ رہنماؤں نے درخواست کی کہ ہم سے کتنی غلطیاں کوتاہیاں ہو گئی ہیں اگر ہم اللہ سے اُن غلطیوں پر معافیوں کے طلبگار ہوں اور ہمیں آخری عشرے سے پوری طرح فائدہ اٹھانا چاہیے جنہوں نے اپنے ماں باپ اور بزرگوں کو دکھ پہنچایا ہے یا کسی پڑوسی کو تکلیف دی ہو تو یہ بہترین موقع ہے کہ وہ بھی اس پر اللہ کے حضور معافی مانگ لیں۔