سمندری طوفان کے باعث کراچی میں شدید گرمی ، محکمہ موسمیات کا نیا الرٹ جاری

سمندری طوفان کے باعث کراچی میں شدید گرمی ، محکمہ موسمیات کا نیا الرٹ جاری
سمندری طوفان کے باعث کراچی میں شدید گرمی ، محکمہ موسمیات کا نیا الرٹ جاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) بحیرہ عرب میں بننے والے طوفان’ تاوتے‘ کی وجہ سے شہر قائد اور اس سے ملحقہ ساحلی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں جبکہ محکمہ موسمیات نے بھی نیا الرٹ جاری کردیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب میں بننے والے طاقتور طوفان کے باعث کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، کراچی میں سمدنری ہوائیں مکمل طور پر بند ہیں جس کے باعث شہر میں شدید گرمی کی لہر جاری ہے، پیر کو دوپہر 2 بجے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43 ڈگری ریکارڈ کیا گیا جب کہ گرمی کی شدت 43 ڈگری محسوس کی گئی، شدید گرمی کی یہ لہر آئندہ 3 روز تک جاری رہے گی۔ اس دوران گرد الود ہوائیں چلیں گی جبکہ ہیٹ ویو بھی ہوسکتی ہے۔

ماہرین موسمیات نے کہاکہ شہری غیرضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال رکھیں۔ اس دوران دمے، الرجی والے افراد گھروں میں رہیں یا احتیاطی تدابیر کرکے باہر نکلیں۔ آنکھوں پر چشمے کا استعمال کریں جبکہ دمے یا مختلف الرجی سے شکار ہونے والے افراد بھی گھروں میں رہیں۔گرد الود ہوائیں مختلف اقسام کی الرجی کا باعث ہوسکتی ہیں۔

دوسری طرف جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ہروفیسر طارق رفیع نے بتایاکہ گرد الود ہواوں سے ناک اورحلق میں الرجی ہوسکتی ہے جبکہ پھیپھڑوں کے امراض کا شکار افراد کو انتہائی سخت حفاظتی اقدامات کرنے ہوں گے۔دوسری جانب محکمہ موسمیات نے تاوتےسمندری طوفان سے متعلق آٹھواں الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہا مذکورہ سمندری طوفان 18 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شمال مغرب کی طرح حرکت کررہا ہے، طوفان کا کراچی کے ساحل سے فاصلہ 800 کلومیٹر جب کہ ٹھٹہ سے 730 کلومیٹر پر ہے، سمندری طوفان سے فی الوقت پاکستان کے کسی ساحلی پٹی کو کوئی خطرہ نہیں۔محکمہ موسمایت کے الرٹ میں کہا گیا ہے کہ ہوا کے کم دباؤ کے زیراثر سندھ کے متعدد اضلاع میں 17سے 19مئی تک 40سے 60 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گرد آلود ہوائیں چلیں گی، اس دوران سندھ کے متعدد اضلاع میں تیز آندھی و شدید بارش کا امکان ہے، جس کے باعث مذکورہ علاقوں میں پھلوں کے باغات متاثر ہوسکتے ہیں، ماہی گیر 19 مئی تک گہرے سمندر میں جانے سے اجتناب کریں۔

مزید :

ماحولیات -