بم خان!
”ان چوروں کو حکومت دینے سے بہتر تھا کہ پاکستان پر بم گرا دیتے“۔جناب عمران احمد خان نیازی صاحب!یہ آپ نے کیا کہہ دیا؟یعنی آپ کا اقتدار نہیں تو پاکستان پر بم گرا دیا جائے؟یہ کیا ہوا؟ کیا پاکستان آپ کے وجود کا محتاج ہے؟جب آپ نہیں تھے پاکستان تب بھی تھا اور جب پاکستان کی مٹی آپ کا جسم کھا جائے گی ان شاء اللہ پاکستا ن تب بھی ہو گا۔پاکستان ایک شخص کا نام نہیں جسے کسی ایسے پاسپورٹ کی ضرورت ہو جس پر عمران نیازی کی تصویر اور مہر لگی ہوئی ہو اور نہ ہی پاکستان کو اپنی روزمرہ ضروریات پوری کرنے کے لیے کسی ایسی کرنسی کی ضرورت ہے جس پر عمران نیازی کی تصویر لگی ہو۔البتہ آپ کو اپنی شناخت اوریہاں تک کہ اپنی پارٹی چلانے کے لیے ایسے نوٹوں کی ضرورت ضرور ہے جن پر ریاست پاکستان کی مہر لگی ہو۔
نیازی صاحب کیا آپ جانتے ہیں کہ جن لوگوں نے پاکستان بنایا، پاکستان کی خاطر قربانیاں دیں، اپنی جانیں دیں، اپنی عزتیں قربان کیں، اپنی جائیداد چھوڑ کر پاکستان کی طرف ہجرت کی، اس ملک کی خاطر شاہ سے گدا بنے، ان کی بچیاں ان کے سامنے ذبح کر دی گئیں، ان کی بہنوں کی عزتیں ان کے سامنے تار تار کی گئیں،، جنہوں نے اپنی اولاد کو اپنے سامنے کٹتا دیکھا، وہ سب کچھ لٹا کر پاکستان آئے، ان کی بڑی امیدیں تھیں لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ ان کے خوابوں کی سرزمین میں ان کے ساتھ کیا ہوا؟پڑھ کر دل دہل جاتا ہے۔کیسے لکھا جائے کہ قلم کی نوک بھیگ جاتی ہے لیکن یہ تو انہوں نے بھی نہیں کہا کہ اس ملک پر بم گرا دو۔
واہ نیازی صاحب واہ! آپ تو چلے تھے ریاست مدینہ بنانے لیکن یہ کیا کر دیا؟بنانے کے بجائے توڑنے پر آ گئے۔اپنی ذات کو پاکستان پر ترجیح دے دی؟ملک پر بم چلانے کی بات توآپ کے مبیّنہ چوروں نے بھی کبھی نہیں کی تھی۔وہ تو چلو چور سہی لیکن آپ جیسا محب وطن کیسے کہہ سکتا ہے کہ حکومت مجھے دو ورنہ پاکستان پر بم گرا دو؟کیا ایسے ہوتے ہیں محب وطن جو اپنی ذات پر پورا ملک قربان کر دیں؟آپ تودعویٰ کرتے ہیں کہ دنیا میں آپ جیسا کوئی دانشور نہیں لیکن یہ کیا کہ آپ نے خود کو اس بچے سے بھی نیچے گرا لیا جو اپنا کھلونا توڑنا تو پسند کرتا ہے لیکن کسی کو اس سے کھیلنے نہیں دیتا؟دنیا کہتی تھی کہ آپ مقتدرہ کے انوکھے لاڈلے ہیں اور کھیلن کو چاند مانگت ہیں لیکن میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ آپ کھیلنے کے لیے چاند کی بجائے پورا ملک مانگیں گے اور کھیلنے کے بعد توڑنے کا اعلان بھی کریں گے؟حضور یہ ملک ہے کوئی کھلونا نہیں۔
کیا ریاست مدینہ کے نام پر مکروہ سیاست کا دھندا کرنے والوں کو معلوم ہے کہ بانی ریاست مدینہ کو ستایا گیا، پتھر مارے گئے، لہولہان کیا گیا، بنیادی انسانی حقوق سے محروم کیا گیا، مقاطعہ کیا گیا، ان کے ساتھیوں کو گرم کوئلوں پر لٹایا گیا، ان کے جسموں کو چیر دیا گیا، ان کے جسم کی بوٹی بوٹی الگ کر دی گئی اور آخر کار انہیں ان کے وطن سے بھی ہجرت کرنا پڑی لیکن
انہوں نے اپنا وطن چھوڑتے ہوئے یہ نہیں کہا تھا کہ اس ملک پر بم گرا دینا چاہیے بلکہ انہوں نے روتے ہوئے یہ عرض کیا تھا کہ اے ہمارے پیارے وطن! تو ہمیں دنیا میں سب سے زیادہ عزیز ہے اور اگر یہ لوگ ہمیں نہ نکالتے تو اللہ کی قسم ہم تجھے چھوڑ کر کبھی نہ جاتے۔ عمران نیازی صاحب! آپ کے ساتھ تو ابھی کچھ ہوا ہی نہیں،اس ریاست نے آپ کے ساتھ کون سی زیادتی کی ہے؟آپ پر ابھی کوئی کیس چلا، نہ تفتیش شروع ہوئی اور نہ ہی جیل اور آپ اتنا جلدی گھبرا گئے کہ ملک کو تباہ کرنے کے لیے اپنے ڈونرز اور سرپرستوں کو بم چلانے کی دعوت دے دی۔ایسا تو ان لوگوں نے بھی نہیں کہا تھا جنہیں آپ نے سالوں قید رکھا، جن کی بیٹیوں کو نہ صرف قید کیا بلکہ واش روم میں خفیہ کیمرے تک نصب کرائے، جن کی بہنوں کو ہسپتال سے اٹھا کر جیل بند کیا، جن پر راہ چلتے چرس کا کیس ڈالا، جن کو اپنی ماؤں، بہنوں، بیویوں اور عزیزوں کا جنازہ پڑھنے سے روکا، جن کے گھروں پر چڑھائیاں کیں اور جن کے جواں سال بیٹوں کے جنازوں پر سیاسی نعرے لگائے۔ابھی تک آپ کے ساتھ کچھ بھی ایسا نہیں ہوا لیکن جس نے آپ کو اپنی پہچان عطا کی، آپ کو اپنی کرکٹ ٹیم کا کپتان بنایا، جس ماں کی آپ نے قدر نہ کی اس کے نام آپ کو کئی ہسپتال کھڑے کرد یے اور پھر آپ کو اپنا وزیراعظم بنایا، آپ اس ملک پر بم چلانے کی بات کرتے ہیں اور وہ بھی محض اس لیے کہ آپ وزیراعظم نہیں رہے۔
اور آخر میں ایک اہم سوال کہ آپ نے کہا: ان چوروں کو حکومت دے دی، ان کو حکومت دینے سے بہتر تھا کہ ملک پر بم چلا دیتے“۔یہ مطالبہ آپ نے کس سے کیا ہے؟اگر ان چوروں کو حکومت امریکا نے دی ہے جیسا کہ آپ کا موقف بھی ہے تو امریکا کو پاکستان پر بم چلانے کی دعوت دینا کیا غداری اور مداخلت نہیں؟ایک طرف امریکا پر مداخلت اور سازش کا الزام اور دوسری طرف خود امریکا کو بم چلانے کی دعوت اور قوم یوتھ کا اس پر واہ واہ کرنا، یاللعجب!۔اور اگر ان کو حکومت اسٹیبلشمنٹ نے دی ہے تو...... سشش ششش چپ! سوچیے گا آپ نے کہا کیا ہے؟میری طرف سے یہ شعر قبول کیجیے!
”تہمت لگا کے ماں پہ جو دشمن سے داد لے“
”ایسے سخن فروش کو مر جانا چاہیے“