وی آئی پی کلچر کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت،سید ذیشان اخترکی بات چیت
بہاولپور(بیورو رپورٹ،نامہ نگار)نائب امیرجماعت اسلامی جنوبی پنجاب سید ذیشان اختر نے کہا کہ جماعت اسلامی (بقیہ نمبر47صفحہ6پر)
سمجھتی ہے کہ قرضوں کی بنیاد پر معیشت اور سودی نظام کے ہوتے ہوئے ملک ترقی نہیں کر سکتا۔وی آئی پی کلچر کا خاتمہ ضروری ہے۔ قوم کے اربوں روپے حکمران اشرافیہ کو پروٹوکول کی فراہمی پر خرچ ہو جاتے ہیں۔ چاروں صوبوں میں سیکڑوں ایکڑز پر پھیلے گورنر ہاؤسز ہیں، محلات میں بیٹھے ایک ایک شخص پر ہر سال کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔ اعزازی پوسٹ کیلئے ایک دفتر ہی کافی ہے۔ گورنر ہاؤسز کو یونیورسٹیوں یا کسی اور اہم مقصد کیلئے استعمال کیوں نہیں کیا جاتا۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آئی تو وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کریگی، ہر سطح پر ایک متبادل نظام دیا جائیگا۔ سود سے پاک معیشت، زرعی اصلاحات، یکساں نصاب تعلیم، انصاف سب کیلئے، روزگار اور صحت سمیت عوام کو دیگر بنیادی ضرورتوں کی فراہمی ممکن بنائیں گے۔ اقلیتوں کے حقوق کو تحفظ دیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی گالم گلوچ کی سیاست کا حصہ نہیں ہے۔ معاشرے میں پولرائزیشن خطرناک صورت حال اختیار کر چکی ہے۔ سیاست ذاتی دشمنیوں میں تبدیل ہو گئی ہے۔ سیاسی جماعتیں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔ حالات اسی طرح رہے تو مزید انارکی پھیلے گی۔ سیاسی جماعتیں انتخابی اصلاحات کیلئے بات چیت کا آغاز کریں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اپنے انتخابی منشور اور نشان ترازو پر الیکشن لڑے گی۔ ہم ملک میں اسلامی نظام حکومت کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اسلام آئے گا تو خوشحالی آئے گی۔ جماعت اسلامی سود سے پاک معیشت چاہتی ہے۔سودی نظام اللہ اور اس کے رسولؐ سے جنگ ہے، اس جنگ کے ہوتے ہوئے معیشت میں بہتری نہیں آ سکتی۔
ذیشان اختر