کلاس چہارم کی طالبہ کی آئی جی پی سے ملاقات کی خواہش پوری
پشاور (کرائم رپورٹر)انسپکٹرجنرل آف پولیس خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے ایبٹ آباد کے ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والی چوتھی کلاس کی دس سالہ طالبہ دعا عمران کی پولیس وردی میں آئی جی پی سے ملاقات کی خواہش پوری کرتے ہوئے انہیں پولیس کے خصوصی پروٹوکول میں آج اپنے دفتر مدعو کیا۔ دعا عمران بمع اپنے والد پولیس کی گاڑی میں اپنے گھر واقع ایبٹ آباد سے پشاور خواتین پولیس کی خصوصی سیکیورٹی میں پولیس ہیڈکوارٹرز پہنچی۔ واضح رہے کہ دعا عمران نے آئی جی پی سے سوشل میڈیاکے ذریعے پولیس وردی میں ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی۔ آئی جی پی نے دعا عمران کی اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے انہیں پولیس یونیفارم پہنا کر اور ایس ایس پی رینک کے کران لگا کر متعلقہ اعلی پولیس حکام کے ذریعے اپنے دفتر بلوایا۔ سینٹرل پولیس آفس پشاور پہنچنے پر پولیس کے ایک چاق و چوبند دستے نے انہیں پولیس کی اعزازی سلامی پیش کی۔ سنیئر پولیس آفسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ بعد ازاں آئی جی پی دعا عمران کو اپنے ساتھ اپنے دفتر لے گئے جہاں کچھ دیر آئی جی پی کے ساتھ رہی۔ آئی جی پی نے دعا عمران سے اس کی مصروفیات اور پولیس کی وردی پہننے سے متعلق ان کی دیرینہ خواہش کے بارے میں آگاہی حاصل کی۔ آئی جی پی نے اس کی تعلیم، پسندیدہ کھیل اور دیگر مشاغل کے بارے میں بھی دریافت کیا۔دعا عمران نے جب آئی جی پی سے کہا کہ ان کا پسندیدہ کھیل فٹ بال ہے تو آئی جی پی نے اسی وقت فورا بازار سے ایک عدد قیمتی فٹ بال منگوا کربطور تحفہ پیش کیا۔ دعا عمران نے کہا کہ پولیس آفیسر بننا میرا خواب ہے۔ پولیس افیسر بن کر ملک کی بہتر خدمت، پولیس کو پروموٹ اور ملک کا نام روشن کرنا چاہتی ہوں۔آئی جی پی نے کہا کہ آپ کی پولیس کی یونیفارم پہننے کی خواہش خیبر پختونخوا کے عوام کی پولیس سے محبت کی آئینہ دار ہے۔ آئی جی پی نے کہا کہ دعا عمران ہمارے ننھے بچوں کی نمائندہ ہے انہیں یہاں پا کر مجھے بہت خوشی حاصل ہوئی۔ آئی جی پی نے کہا کہ دعا عمران مستقبل میں پولیس آفیسر بن کر خیبر پختونخوا کے عوام کی بہتر خدمت کرسکے گی۔ آئی جی پی نے دعا عمران کو 10 ہزار روپے نقد انعام، پولیس سرٹیفیکیٹ، فٹ بال، بچوں کی کہانیوں پر مبنی کتابیں اور دیگر تحائف دیئے اور یادگار کے طور پر اسے خصوصی پولیس شیلڈ بھی پیش کی۔ بعد ازاں آئی جی پی نے دعا عمران اور ان کے والد کے اعزاز میں لنچ کا اہتمام بھی کیا۔ واضح رہے کہ آئی جی پی معظم جاہ انصاری نے پچھلے سال چارسدہ کے ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والے تھیلیسیمیا کے مریض 14 سالہ شعیب اختر کی پولیس وردی میں آئی جی پی سے ملاقات کی خواہش پوری کرتے ہوئے انہیں پولیس کے خصوصی پروٹوکول میں اپنے دفتر بلایا تھا۔