قومی اسمبلی، فہمیدہ مرز کا اپوزیشن لیڈر نہ ہونے پر پھر اعتراض، ریلوے ٹریک کیلئے پاک افغان کمیشن قائم کر دیا:مرتضی وہا ب
اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی کے اجلاس میں جی ڈی اے کی سینئر رکن ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے ایک بار پھر ایوان میں اپوزیشن لیڈر نہ ہونے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر نہیں ہے تو وقفہ سوالات میں جوابات لینے کے لئے اپوزیشن کی مضبوط آواز سامنے نہیں آئے گی۔وزیر مملکت پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی کی جانب سے پبلک اکاونٹس کمیٹی کی تین سال کے آڈٹ پیراز کی تفصیلات پیش کرنے پر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے سخت الفاظ میں کہا کہ جب اپوزیشن لیڈر نہیں ہے تو پبلک اکاونٹس کمیٹی کیسے فعال ہو سکتی ہے۔گزشتہ روز قومی اسمبلی کا اجلاس قائم مقام اسپیکر زاہد اکرم خان درانی کی صدارت میں شروع ہوا تو جی ڈی اے کی سینئر رکن ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے ایک بار پھر ایوان میں اپوزیشن لیڈر نہ ہونے کا معاملہ اٹھا دیا اس موقع ہر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ جب اپوزیشن لیڈر نہیں ہے تو پی اے سی عملا نہیں ہے جب اپوزیشن لیڈر نہیں ہے تو وقفہ سوالات میں جوابات لینے کے لئے اپوزیشن کی مضبوط آواز سامنے نہیں آئے گی جبکہ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے گزشتہ تین سال سالوں کے آڈٹ پیراز کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا ہے ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف 23 انکوائریاں شروع کی گئیں مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ انکوائریاں ابھی جاری ہیں، کسی کو سزا نہیں دی گئی تین سال سے پروسیجر مکمل نہیں ہوسکا جو کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ پمز ہسپتال میں صوبوں کے کوٹوں پر عمل نہیں کیا جا رہازیادہ تر ریٹائرڈ ملازمین رکھے گئے ہیں۔وقفہ سوالات میں جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صحت کے حوالے سے تمام کالے قوانین پر نظر ثانی کی جائے گی جس میں پمز کے ایم ٹی آئی کے نظام پر از سر نو نظر ثانی کی جائے گی زیادہ تر سرکاری ڈاکٹرز شام کو نجی پریکٹس کرتے ہیں جس پر قانون سازی کی ضرورت ہے ا نہوں نے کہاکہ پی ایم سی کے ذریعے پورے پاکستان کا امتحانی نظام مرکز منتقل کر دیا گیااس فیصلے کے نتیجے میں سندھ کی بہت ساری میڈیکل نشستیں خالی گئیں۔ ایسے سوالات پوچھے جاتے ہیں جو میڈیکل طلباء پڑھتے ہی نہیں۔ وزیر مملکت پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ پاکستان افغانستان اور ازبکستان کو ریلوے ٹریک سے جوڑنے کے لئے پاک افغان کمیشن قائم کردیاگیا مزارشریف تک ازبکستان اور افغانستان ریلوے ٹریک موجود ہے مزارشریف سے طورخم تک ریلوے ٹریک پر جلد کام شروع ہونے کی امید ہے افغانستان میں سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے منصوبے کا آغاز نہیں ہو سکا تھا،تحریری جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بتایادسمبر 2021 میں تینوں ممالک نے منصوبے پر دبارہ سرگرمیاں شروع کرنے کا فیصلہ کیاازبکستان نے دبارہ نظرثانی روڈمیپ ڈرافٹ شیئر کیاروڈ میپ پر معاہدہ کو حتمی بنانے سے متعلق بین الوزارتی اجلاس کا انعقاد کیا گیاجانچ پڑتال کے بعد روڈ میپ ڈرافٹ افغانستان اور ازبکستان کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے نظرثانی روڈ میپ کے تحت منصوبے کی سرگرمیاں جولائی 2022 سے شروع کی جائیں گی۔
قومی اسمبلی