ماحولیاتی تبدیلی کے بدترین اثرات،آم کی پیداوار 60فیصد تک کم ہو گئی
ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن )موسمیاتی تبدیلیوں اور فصل کے لیے انتہائی اہم وقت پر نہروں کی بندش کے باعث رواں سیزن میں آم کی پیداوار میں تقریباً 60 فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔
انگلش جریدے ایکسپریس ٹربیون کے مطابق مینگو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایم آر آئی) کے ڈائریکٹر عبدالغفار کا کہنا ہے کہ 11 مارچ سے 17 مارچ تک درجہ حرارت میں 37 ڈگری سینٹی گریڈ سے 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک شدید تبدیلی نے آم کے پھل کو زیادہ حد تک متاثر کیا جب کہ اس کے برعکس گزشتہ سال اس دوران درجہ حرارت 34 ڈگری سینٹی گریڈ تھا ۔اسی طرح اپریل میں درجہ حرارت بھی گزشتہ برسوں کے مقابلے زیادہ رہا اور اس نے کاشتکاروں کے لیے مشکلات میں بھی اضافہ کیا۔
عبدالغفار کا کہنا ہے کہ آم کی پیداوار کی متاثر ہونے کی وجہ درجہ حرارت میں تبدیلی اس لیے بنی کہ آم کا پھول زیادہ درجہ حرارت برداشت نہیں کر پاتا اور مارچ میں موسم کی شدت کی وجہ سے آم کا پھول ضائع ہو گیا ۔موسمیاتی تبدیلیوں کے علاوہ کچھ دیگر عوامل نے بھی آم کی پیداوار کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے بتایا کہ کاشتکار نہری پانی کی کمی، بجلی کی لوڈشیڈنگ اور ڈیزل کی قلت کے باعث آم کے باغات کو پھل لگنے کے وقت سیراب نہیں کر سکتے۔