'سپریم کورٹ کے شکر گزار ہیں ،پاکستان کی اخلاقیات کو گرنے سے بچایا، عمران خان کا کوہاٹ جلسے سے خطاب
کوہاٹ (ڈیلی پاکستان آن لائن)تحریک انصاف کے چئیر مین عمران خان نے کہا ہے کہ لوٹوں کے خلاف فیصلے پر سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں، سپریم کورٹ نے پاکستان کی اخلاقیات کو گرنے سے بچایا، جو لوگ ووٹ بیچتے ہیں اپنے لوگوں، آئین اور جموریت سے غداری کرتے ہیں، شکر ہے سپریم کورٹ نے آج ان کی ووٹ کو رد کردیا۔انہوں نے کہا کہ حمزہ شریف نے بھی بڑی دیر سے اچکن سلوائی، اب اچکن کو بھی رکھو اور پنجاب میں مرغی کی قیمتیں بھی نیچے آجائیں گی۔ان کا مزید کہنا تھاکہ سپریم کورٹ سے ایک اور درخواست ہے کہ شریف فیملی کے کرپشن کیسز آپ سنیں کیونکہ ایف آئی اے کو تباہ کردیا ہے اور ہمیں کسی اور پر اعتماد نہیں رہا۔
پاکستان تحریک انصاف کے پاور شو سے خطاب کرتے ہوئے منحرف رکن کیخلاف سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمران خان نے کہا ہے کہ میں عدالت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، عدالت نے ہماری اخلاقیات کو گرنے سےبچایا، اور آج کے فیصلے میں منحرف ارکان کے ووٹ کو مسترد کر دیا، جو لوگ اپنے حلقوں ، قوم اور جمہوریت سے غداری کرتے ہیں ، شکر ہے سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا ہے، حمزہ شہباز اب اپنی اچکن کورکھ دواب پنجاب میں مرغی کی قیمتیں بھی نیچے آجائیں گی، سپریم کورٹ سے ایک اور درخواست کروںگا شریف خاندان کے کرپشن کیسز آپ سنیں۔ ایف آئی اے انہوں نے تباہ کر دیا، ڈاکٹر رضوان سے جاں بحق ہونے کی تفتیش ہونی چاہیے۔ دوسرا ایف آئی اے افسر بھی ہارٹ اٹیک میں ہوا۔ 40 ارب روپے کے ان پر کیسز ہیں۔ سپریم کورٹ ان کے کیسز سنے، ان کو جب سزا ہونے لگی، ایف آئی اے کے لوگوں کو فارغ کر دیا گیا، اس لیے میری درخواست ہے شریف خاندان کے کیسز سنیں اورہمیں کسی پر اعتماد نہیں۔
جلسے کے دوران پی ٹی آئی کارکنوں نے ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگائے تو اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت پٹرول، ڈیزل کی قیمتیں بڑھانے لگی ہے، جدھرسے امپورٹ ہوئے ادھرسے قیمتیں بڑھانے کا حکم ملا ہے، امپورٹڈ حکومت ڈری ہوئی ہے۔ اب امریکیوں کو کہیں گے خدا کے واسطے ڈالر دو ورنہ عمران خان پھر آ جائے گا۔ امریکیوں کو اچھے طریقے سے جانتا ہوں وہ ایسے ڈالرنہیں دیں گے، امریکی پہلے مزید غلامی کرائیں گے پھر ڈالردیں گے، امریکی کہیں گے خارجہ پالیسی ان کے حکم پرچلے گی، امریکا کہے گا روس سے سستا تیل نہیں منگوانا، ہماری حکومت نے روس سے 30 فیصد سستی گندم،تیل کا معاہدہ کرلیا تھا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکی غلامی کی زنجیریں ان پر ڈال کر ہر اپنا کام کروائیں گے، دہشتگردی کی جنگ کی وجہ سے 35 لاکھ قبائلیوں نے نقل مکانی کی، جو زکوٰۃ دیتے تھے وہ ایک ہی رات میں زکوٰۃ لینے والے بن گئے، پرویز مشرف نے گھٹنے ٹیک کرجنگ میں شرکت کی۔ دہشت گردی کی جنگ میں 80 ہزارپاکستانیوں نے قربانیاں دیں، جنگ کا سب سے زیادہ نقصان قبائلی علاقوں کو ہوا، قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں سے جو بھی مرتا تھا اسے دہشت گرد کہتے تھے، ڈرون حملوں کی کبھی تحقیقات نہیں ہوتی تھیں، یہ غلام کبھی آوازبلند نہیں کرتے تھے، آپ نے میرے ساتھ ملکرحقیقی آزادی کی جنگ لڑنی ہے، موٹروے کی سڑک اچھی ہوگئی ہے اسلام آباد کے لیے تیارہو؟21 سال کھیلتا رہا مجھے تو گرمی نہیں لگتی، ہم نے اپنے ملک کو چوروں سے بچانا ہے، جنہوں نے چوروں کو مسلط کیا انہیں پیغام دینا ہے ہم آزاد ملک ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کبھی غلام قوم عظیم قوم نہیں بن سکتی، غلام کبھی شاہین کی طرح پروازنہیں کرسکتے، ہمارے نبی ﷺ دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا انقلاب لے کر آئے، اللہ کے سوا کوئی خدا نہیں، جوانسان آزاد نہیں ہوتا وہ کبھی بڑے کام نہیں کرسکتا۔ کوئی سیاسی تقریرنہیں تبلیغ کررہا ہوں، ہمارے پاس دوراستے ہیں، ایک تباہی، دوسرا نبی ﷺ کی عظمت کا راستہ ہے، ایک طرف غلامی، دوسری طرف آزادی ہے، ایک طرف امربالمعروف، دوسری طرف چورہے، اللہ کا حکم ہے برائی کے خلاف جہاد کرو، ایک طرف ہم چاہتے ہیں پاکستان کا نظام ٹھیک ہو، دوسری طرف 30 سال سے مل لوٹنے والے کھڑے ہیں، اللہ نے ہمیں یہ اجازت ہی نہیں دی کہ آپ نیوٹرل ہوجاؤ۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ چیری بلاسم بوٹ پالش کہتے رہے بڑے تجربہ کارہیں، ہمیں کہتے تھے جب عوام میں جائیں گے تو ہم چھپتے پھریں گے، اللہ کا کمال ہے اب یہ لوگ چھپتے پھر رہے ہیں، کدھرگیا ان کا تجربہ ملک کی معیشت تباہ کردی، مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے، اینکر روزانہ ہمیں یاد دلاتے تھے مہنگائی بڑھ رہی ہے، آج وہی اینکرمیڈیا سے پوچھیں کتنی مہنگائی بڑھی ہے؟ جب میڈیا والے عوام کے پاس جائیں گے تو دو نعرے سنیں گے، ایک غدار، دوسرا چور۔ مدینہ منورہ میں ان کے خلاف نعرے لگے۔
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے 31 ارب ڈالرہماری حکومت میں بھیجے، ہماری حکومت میں کسانوں کو پہلی دفعہ پورا معاوضہ ملا،60فیصد پاکستان میں خوشحالی آئی، 50 سال بعد ہماری حکومت میں ڈیم بننا شروع ہوئے، آنے والی نسلوں کے لیے ہم نے10ارب درخت لگائے، ہماری حکومت نے این ایچ اے میں کرپشن کو روکا، مرادسعید نے ایک ہزارارب کی این ایچ اے میں بچت کی، مرادسعید نے (ن) لیگ کے مقابلے میں سستی سڑکیں بنوائیں، ریکوڈک کیس میں ہم نے اپنے ملک کو جرمانے سے بچایا، کارکے کیس میں ترک صدر طیب اردوان کے ذریعے پاکستان کو 200 ارب کے جرمانے سے بچایا، ہماری حکومت پیسے نہیں بنارہی تھی اس حکومت کوانہوں نے گرایا، اب یہ دنیا بھرمیں جا کر بوٹ پالش کر رہے ہیں کہ پیسہ دیدو۔
عمران خان نے مزید کہا کہ بڑی مشکلوں سے ایک اسمبلی ڈیزل کے بغیر چل رہی تھی، سب کہتے تھے شہباز شریف صبح 7 بجے اٹھتا ہے اوربڑا کام کرتا ہے، اب شہبازشریف کدھرگئے ہیں، مہنگائی بڑھ رہی ہے، کورونا کے دوران مجھے بار بار کہتے تھے لاک ڈاؤن کرو، میں ان سے پوچھتا تھا لاک ڈاؤن کے دوران دیہاڑی دارکا کیا بنے گا، شہبازشریف، بلاول بھٹو لاک ڈاؤن نہ کرنے پرمجھے تنقید کا نشانہ بناتے تھے، اللہ کا کرم دیکھیں دنیا نے پاکستان کی کورونا پالیسی کوسراہا، ہم نے کورونا کے دوران معیشت اورغریبوں کوبچایا۔