دنیا کی بہترین نوکری،نوجوان دن بھرویڈیو گیمز کھیل کر سال میں 10کروڑ روپے کمانے لگا

نیویارک (نیوز ڈیسک) اکثر والدین بچوں کو کمپیوٹر پر گیمز کھیلتے دیکھ کر سیخ پا ہوجاتے ہیں کیونکہ وہ اسے محض وقت کا ضیاع سمجھتے ہیں لیکن میٹ ہاگ نامی نوجوان کے والدین کا دل اسے گیمز کھیلتے دیکھ کر باغ باغ ہوجاتا ہے اور ہو بھی کیوں نا، گیمز کی بدولت وہ چند ہزار کی نوکری چھوڑ کر اب کروڑوں کما رہا ہے۔ ہاگ، جسے عرف عام میں "Nadeshot" بھی کہا جاتا ہے میکڈونلڈ پر برگر بنانے کی ملازمت کرتا تھا اور ماہانہ قلیل آمدنی پر گزارا کرتا تھا۔ اسی سپورٹس، یعنی انٹرنیٹ پر گیمز کے مقابلوں میں اس کی غیر معمولی کامیابی اور مہارت نے اسے اس بات پر راغب کیا کہ وہ گیمز کھیل کر مال کمائے۔
بائیس سال ہاگ مشہور گیم "Call of Duty" میں حیرت انگیز مہارت رکھتا ہے اور اس نے Optic Gaming کے نام سے ایک ٹیم بھی بنا رکھی ہے جو انٹرنیٹ پر گیمز کے ٹورنامنٹ جیتنے میں ثانی نہیں رکھتی۔ ایک اندازے کے مطابق صرف اس کی یوٹیوب ویڈیوز سے ہی وہ تقریباً 7 لاکھ ڈالر (تقریباً 7 کروڑ روپے) کما چکا ہے اور سپانسر کرنے والی کمپنیوں اور اشتہارات سے ملنے والی رقم سے وہ عنقریب ایک ملین ڈالر (تقریباً 10 کروڑ روپے) کا ہدف عبور کرنے والا ہے۔ ہاگ کے کام کو آپ محض کھیل کود مت سمجھئے کیونکہ وہ روزانہ کئی گھنٹے گیمز کی پریکٹس کرتا ہے اور اس کے دماغ اور عمومی صحت کا خیال رکھنے کیلئے خصوصی ڈاکٹر کام کرتے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ بات اسے مسلسل متفکر رکھتی ہے کہ کہیں اس کی چکا چوند اچانک ختم نہ ہوجائے۔ وہ کہتا ہے کہ میں روزانہ 10 دفعہ یہ سوچتا ہوں کہ اگر شائقین اس میں دلچسپی کھودیں تو کیا ہوگا تاہم ابھی ایسا کوئی خطرہ نہیں اور فی الحال تو صرف اس کی دولت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔