عراق میں حالات داعش کے حق میں نہیں رہے :جنرل ڈیمپسی
بغداد(اے این این)امریکی فوج کے سربراہ جنرل مارٹن ڈیمپسی نے کہا ہے کہ عراق میں حالات شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے حق میں نہیں رہے ، داعش کیخلاف جنگ کئی برس تک چل سکتی ہے،داعش سخت گیر اور شدت پسند انہ خیالات رکھنے والے بونوں کا گروہ ہے۔ اپنے اچانک دورہ عراق کے موقع پر عراق میں تعینات امریکی فوجیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ صرف اپنے بل بوتے پر اس گروپ کو شکست نہیں دے سکتا۔یہ جنگ برسوں تک چل سکتی ہے اور اس میں کامیابی کا انحصار عراقی حکومت کی جانب سے سنی اور شیعہ آبادی کے درمیان اعتماد کی فضا قائم کرنے پر ہوگا۔امریکی صدر ایک ایسے وقت میں عراق پہنچے ہیں جب عراقی فوج نے ملک کی سب سے بڑی آئل ریفائنری پر تقریبا پانچ ماہ سے قابض دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں کو پسپا کر دیا ہے۔ یہ جنرل مارٹن ڈیمپسی کا یہ غیر اعلانیہ دورہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف امریکہ اور اتحادیوں کی کارروائی کے آغاز کے بعد ان کا پہلا دور عراق ہے۔دور عراق کے دوران جنرل ڈیمپسی نے بغداد میں عراقی وزیراعظم حیدر العبادی سے بھی ملاقات کی جس کے بعد عراق کے نیم خود مختار کرد علاقے کے دارالحکومت اربیل گئے ہیں۔وہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف لڑنے والے عراقی اور کرد جنگجوں کے لیے امریکی مدد میں اضافے کی تیاری کے ساتھ ساتھ شدت پسندوں پر امریکی فضائی حملوں کے موثر ہونے کے معاملے کا جائزہ بھی لے رہے ہیں۔اس وقت امریکی فوج کے ایک ہزار سے زیادہ ارکان عراق میں غیر عسکری خدمات سرانجام دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر براک اوباما نے عراقی فوج کی مدد کے لیے مزید 1500 فوجی بھیجنے کی منظوری دی ہے۔