آرمی چیف غیر جانبدار جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی تشکیل کیلئے مدد کریں ،طاہر القادری

آرمی چیف غیر جانبدار جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی تشکیل کیلئے مدد کریں ،طاہر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                             لاہور(سٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے ذمہ دار با اثر حکمرانوں نے ہم پر انصاف کے تمام دروازے بند کر دئےے۔آرمی چیف سے درخواست ہے کہ غیر جانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل کےلئے مدد کریں۔مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ فوج کو انصاف کیلئے مدد دینے کا کہنے کا یہ پہلا موقع نہیں ہے،25جولائی 2003 کوسیالکوٹ میں 4سول اور سیشن ججزقتل اور متعدد زخمی کر دئیے گئے تھے۔ اس وقت کے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے افواج پاکستان کے سربراہ کو انکوائری کی درخواست کی تھی کیونکہ مقتول فیملی کو پولیس کی تحقیقات پر اعتماد نہ تھا،لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے کہنے پر پاک فوج کے ایک حاضر سروس کرنل کو انکوائری افسر مقرر کیا گیا تھا، پاک فوج کے افسرنے انکوائری کرنے کا حکم ملنے کے فوراً بعد اپنا انکوائری دفتر ہی سیالکوٹ جیل میں منتقل کر لیا تھا اور 4 ہفتے کی ریکارڈ مدت میں انکوائری مکمل کر کے اس وقت کے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو رپورٹ پیش کر دی تھی اور اسی انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ججز کو قتل کرنے والے ملزمان کو سزائیں ملیں،انہوں نے کہا کہ ہم نے آرمی چیف کو 14 بے گناہ افراد کے قتل کی شفاف تحقیقات میں مدد کرنے کی درخواست کر کے کوئی گناہ نہیں کیا، پاک فوج وہ واحد قومی ادارہ ہے جس پر پوری قوم کو اعتماد ہے، انہوں نے کہا کہ قتل بھی ہمارے لوگ ہوئے، محصور بھی ہمیں کیا گیا، 30اور 31 اگست کی رات اسلام آباد میں قیامت بھی ہم پر ڈھائی گئی اورمقدمات بھی ہمارے خلاف بنائے گئے اور ہمیں اشتہاری قرار دلوا کر کردار کشی بھی ہماری کی جارہی ہے، ؟انہوں نے کہا کہ اگر حکومت فوج کو واپڈا، ریلوے، تعلیم کی کرپشن روکنے کیلئے تعاون کی درخواست کر سکتی ہے ، فوج کے افسران سے قتل کی وارداتوں کی غیر جانبدار انکوائری کروائی جا سکتی ہے، شفاف انتخابات،پولیو کے خاتمہ،مردم شماری کیلئے فوج کو کردار ادا کرنے کیلئے کہا جا سکتا ہے، امن وامان کیلئے حکومت فوج کی مدد لے سکتی ہے تو انصاف کیلئے ہم اپنی فوج کے سربراہ سے اپیل کیوں نہیں کر سکتے؟۔

مزید :

صفحہ اول -