ناچ گانے سے تبدیلی نہیں آئیگی ، ہمارا کوئی رکن ناچ گانے میں شامل ہونے کو تیار نہیں ؛پروفیسر ابراہیم خان

ناچ گانے سے تبدیلی نہیں آئیگی ، ہمارا کوئی رکن ناچ گانے میں شامل ہونے کو تیار ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(آئی این پی )جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے امیر پروفیسر ابراہیم خان نے کہا ہے کہ’’ناچ گانے سے ملک میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، ہماری جماعت کا کوئی رُکن تحریک انصاف کے اس ناچ گانے میں شامل ہونے کو تیار نہیں، مذاکرات کے دوران حکومت مطالبات تسلیم کرنے لگی تو عمران خان وزیراعظم کے استعفےٰ کے نکتے پر ایسے اٹکے کہ مہینوں گزر گئے،خان صاحب کو کراچی، سندھ اور قبائلی علاقوں میں دھاندلی نظر نہیں آتی، اُنہیں صرف پنجاب میں دھاندلی دکھائی دیتی ہے، عمران خان نے صوبے کی اسمبلی اور حکومت کے بارے میں جورویہ اختیار کررکھا ہے اس سے ہم بھی بددل ہیں ،تحریک انصاف کے ارکان صوبائی اسمبلی بھی‘‘ ۔اپنے ایک انٹرویو میں پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ ہمیں عمران خان کے مطالبات سے تو اتفاق ہے لیکن طریقہ کار سے نہیں۔ انہوں نے احتجاجی مہم اور دھرنے سے قبل ہمیں اعتماد میں بھی نہیں لیا۔ان کا احتجاجی پروگرام جس انداز سے چل رہا ہے ہمیں اُس سے اختلاف ہے۔ ہم ملک میں ناچ گانے کی ثقافت نہیں چاہتے اور نہ ہی ناچ گانے سے کوئی تبدیلی آسکتی ہے۔جب مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا اور حکومت کی طرف سے باتیں تسلیم کی جانے لگیں تو عمران خان وزیراعظم کے استعفےٰ کے ایک نکتے پہ ایسے اٹکے کہ مہینے گزر گئے اور اب تک کوئی بات بنتی نظر نہیں آتی۔ہم جانتے ہیں کہ ہم سے جیتی ہوئی نشستیں چھینی گئیں لیکن خان صاحب کو صرف پنجاب میں دھاندلی نظر آتی ہے۔وہ کراچی ، سندھ اور قبائلی علاقوں میں دھاندلی کا اس شدت سے ذکر نہیں کرتے ۔ ایک سوال کے جواب میں جماعت کے رہنما نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کی اسمبلی کو صرف عمران خان صاحب ہی سے خطرہ تھا لیکن اپوزیشن نے وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرکے اسمبلی کو تحلیل ہونے سے بچالیا۔ پروفیسر ابراہیم خان

مزید :

صفحہ آخر -