نیویارک،مہنگی ترین منحوس گھڑی جس کے پاس بھی گئی تباہی لائی

نیویارک (نیوز ڈیسک) نوادرات کی دنیا میں اتنی شہرت کم ہی اشیاءنے حاصل کی ہوگی جتنی سپر کمپلیکیشن نامی تقریباً ایک صدی پرانی گھڑی نے حاصل کی جسے حال ہی میں دو ارب روپے سے زائد میں نیلام کیا گیا۔ دنیا کی نظر اس شاہکار کی خوبصورتی، حیرت انگیز پیچیدگی اور ناقابل یقین قیمت پر تو ہے لیکن بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ یہ پراسرار آسیبی اثرات کی حامل بھی ہے اور کس طرح اسے لاکھوں ڈالر میں بنوانے والا اس کی نحوست کی وجہ سے برباد ہوگیا۔ہینری گریوز مشہور امریکی ارب پتی تھا جسنے ریلوے اور بینکوں میں سرمایہ کاری سے بے پناہ دولت کمائی۔ ہینری کو نوادرات جمع کرنے کا شوق تھا اور خصوصاً گھڑیوں کا تو وہ حد سے زیاہ رسیا تھا۔ اس نے سوئٹزرلینڈ کی مشہور کمپنی پاتک فلپ سے فرمائش کی کہ اس کیلئے ایسی گھڑی تیار کی جائے کہ دنیا کی جدید سے جدید ٹیکنالوجی بھی اس کا مقابلہ نہ کرسکے اور یوں 8 سال کی محنت سے ”ہینری گریوز سپر کمپلیکیشن“ نامی گھڑی بنائی گئی جو کہ جدید کمپیوٹر کے آنے سے پہلے دنیا کا جدید ترین اور پچیدہ ترین آلہ سمجھی جاتی ہے۔جن دنوں یہ گھڑی ہینری کو پہنچائی گئی وہ امریکہ کی تاریخ میں بدترین معاشی بحران کا دور تھا اور جب بدحال لوگوں کو معلوم ہوا کہ وہ محض اپنے شوق پورے کرنے کے لئے لاکھوں اڑا رہا ہے تو عام لوگوں میں اس کے خلاف نفرت پیدا ہوگئی۔اس کا دل اسقدر مغموم ہوا کہ وہ اپنی مہنگی کشتی پر سیر کے دوران اسے سمندر میں پھیکنے ہی والا تھا کہ اس کی بیٹی گوینڈولن نے اسے بہت مشکل سے روک لیا۔اس کے تھوڑے ہی عرصے بعد اس کا عزیز ترین دوست دنیا سے رخصت ہوگیا اور پھر کچھ دن بعد اس کا چھوٹا بیٹا کار حادثے میں چل بسا جبکہ بڑا اس سے پہلے ہی ایک حادثے میں ہلاک ہوچکا تھا۔ ہینری اس کے بعد جتنا عرصہ زندہ رہا اس گھڑی کی نحوست کو اپنی بربادی کا سبب قرار دیتا رہا لیکن اس کی بیٹی گوینڈولین نے اسے اپنے پاس محفوظ رکھا اور پھر یہ وراثت میں اس کے بیٹے کو مل گئی جس نے اسے فروخت کردیا۔اس مہنگی ترین اور منحوس ترین گھڑی کو بڑے ہی ارمانوں کے ساتھ بنوانے والے کے ساتھ جو ہوا وہ تو آپ نے جان لیا، اب یہ بھی سن لیں کہ جن صاحب نے اسے ابھی فروخت کیا ہے ان کے ساتھ کیا ہوا۔اخبار ”ڈیلی میل“ نے انکشاف کیا ہے کہ حالیہ نیلامی سے پہلے یہ گھڑی قطر کے موجودہ امیر کے کزن شیخ سعود بن محمد الثانی کی ملکیت تھی اور اب یہ بات بھی منظر عام پر آگئی ہے کہ نیلامی سے چند گھنٹے پہلے وہ اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔شیخ سعود کی عمر 48 سال تھی اور وہ مکمل طور پر صحتمند تھے۔ کوئی نہیں جانتا کہ تازہ ترین مالک کے ساتھ کیا ہوگا، نیلامی کرنے والے ادارے نے تاحال اس کا نام خفیہ رکھا ہوا ہے۔