وہ چیز جس کا روزانہ استعمال مردانہ کمزوری سے دور رکھتا ہے، سائنسدانوں نے تہلکہ خیز انکشاف کردیا، مردوں کی مشکل حل کردی
نیویارک (نیوزڈیسک) مردانہ کمزوری کی وجوہات جاننا اور اس سے بچاﺅ کی تدابیر ڈھونڈنا ہر مرد کے لئے انتہائی دلچسپی کا حامل ہوتا ہے اور اسی گہری دلچسپی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بڑی بڑی دواساز کمپنیوں سے لے کر گلی محلوں کے جعلی حکیموں تک ہر کوئی مردانہ کمزوری دور کرنے کے نسخے فراہم کررہا ہے۔ یوں یہ اربوں کھربوں کا کاروبار بن چکا ہے۔ اس تمام تر پیچیدہ صورتحال کے برعکس امریکا کی ایک نامور یونیورسٹی کی سائنسی تحقیق میں یہ دلچسپ انکشاف ہوا ہے کہ انسان کو سب سے سستا فراہم ہونے والا وٹامن، یعنی وٹامن ڈی، مردوں کو اس مسئلے سے بچانے میں انتہائی اہم کردار ادا کر سکتا ہے، جبکہ اس کی کمی مردانہ کمزوری کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔
مزید جانئے: سائنس کے مطابق خوشگوار ازدواجی زندگی کیلئے سب سے ضروری کیا چیز ہے؟ آپ بھی جانئے
جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دھوپ سے جسم میں قدرتی طور پر بننے والے وٹامن ڈی کی مناسب مقدار میں موجودگی کو یقینی بناکر انسان طویل عمر تک بھرپور جنسی صحت سے لطف اندوز ہوسکتا ہے۔ یونیورسٹی کی پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر ایرن میکوس کہتی ہیں کہ مردانہ کمزوری کی صورت میں وٹامن ڈی کا لیول ضرور چیک کرنا چاہیے کیونکہ ایسی صورتحال میں یہ سوال اہم ترین بن جاتا ہے کہ کہیں مردانہ کمزوری وٹامن ڈی کی وجہ سے تو نہیں ہے، اور یہ کہ اس کمزوری کو دور کرنے کے لئے وٹامن ڈی کے کس قدر استعمال کی ضرورت ہوگی۔
ڈاکٹر میکوس اور ان کی ٹیم نے اس تحقیق کے دوران 2001ءسے 2004ءتک 20 سال سے زائد عمر کے 3400 مردوں کا مطالعہ کیا۔ ان میں سے جن 30فیصد مردوں میں وٹامن ڈی کی کمی تھی ان میں سے 16 فیصد میں مردانہ کمزوری بھی پائی گئی۔ ڈاکٹر میکوس کا کہنا ہے کہ جن مردوں میں وٹامن ڈی کی کمی ہوتی ہے ان میں مردانہ کمزوری کا شکار ہونے کی شرح 32 فیصد تک بڑھ جاتی ہے۔
انسٹی ٹیوٹ آف میڈیسن کی سفارشات کے مطابق 18 سے 70 سال کے مردوں کو روزانہ 600 انٹرنیشنل یونٹ وٹامن ڈی کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ 80 سال سے زائد عمر کے لوگوں کو روزانہ 800 یونٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈاکٹر میکوس کہتی ہیں کہ وٹامن ڈی کا سب سے آسان اور بہتر ذریعہ قدرت نے دھوپ کی شکل میں فراہم کررکھا ہے، البتہ اس کی مناسب مقداراور کمی یا زیادتی کے متعلق جاننے کے لئے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ جن مردوں کو مردانہ کمزوری کی شکایت ہو انہیں دیگر علاج سے پہلے اس بات پر توجہ ضرور دینی چاہیے کہ وہ وٹامن ڈی کی کمی کے شکار تو نہیں ہیں۔