ٹال پلازہ ی رقوم خورد برد،روڈ انسپکٹرز کی معطلی کے باوجود اوور چارجنگ کا انکشاف
ملتان(سٹاف رپورٹر)ٹال پلازہ کی رقوم خورد برد کرتے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے روڈ انسپکٹرز کی معطلی کے باوجود ’’اوور چارجنگ ‘‘ (بقیہ نمبر24صفحہ12پر )
جاری ہے‘تفصیل کے مطابق یکم جولائی 2018سے ٹال پلازہ کبیروالا کا ٹھیکہ اور مدت ختم ہونے پر دوبارہ کیا گیا ۔گزشتہ 5ماہ کے دوران 3مرتبہ ٹینڈر کئے گئے تاہم ایس ڈی او خانیوال مریم بی بی اور روڈ انسپکٹرز رانا ارشاد گروپ نے دھمکیاں دے کر کبیروالا ٹال پلازہ کا ٹھیکہ حاصل کرنے کے خواہشمند ٹھیکیداروں کو منع کرکے تینوں مرتبہ ہونے والے ٹینڈرز منسوخ کروا دیئے جبکہ ٹال پلازہ پر روزانہ کی بنیاد پر ٹال ٹیکس کی رقم میں2سے اڑھائی لاکھ روپے کی رقم خورد برد کرنے میں محکمہ ہائی وے خانیوال کی ایس ڈی او مریم بی بی سمیت روڈ انسپکٹر بھی مبینہ طور پر شامل ہونے کے نتیجے میں گزشتہ روز16نومبر کو ٹال پلازہ کو ٹھیکیدار عبدالرحمن اینڈ کمپنی کے حوالے کئے جانے سے1روز قبل روڈ انسپکٹرز نے دھمکیاں دے کر عبدالرحمن کو بھی مذکورہ ٹھیکے میں منحرف کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ یہ امر تشویشناک ہے کہ ایکسین محکمہ ہائی وے ملتان محمد فیصل کی جانب سے ٹال پلازہ کی رقم خورد برد کرنے کے واقعہ میں رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے2روڈ انسپکٹرز کو معطل کرنے کے باوجود ان دونوں کی اوور چارجنگ ختم نہیں ہوسکی۔ ٹال پلازہ میں بڑے پیمانے پر ٹال ٹیکس کی رقم خورد برد کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔بتایا گیا ہے کہ ٹال پلازہ کی رقوم خورد برد کرکے حصہ تقسیم کیاجا رہا تھا جس پر ایکسین نے چھاپہ مارا اور خورد برد کرتے 2روڈ انسپکٹرزکو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا مگر اس طاقت ور مافیا کاسدباب نہیں کیاجا سکا ہے۔کرپٹ افسروں و اہلکاروں کے تانے بانے ’’اوپر‘‘ تک جاتے ہیں ۔
ٹال پلازہ