پنجا ب میں دیہات اور شہروں کیلئے علیحدہ بلدیاتی نظام لانے کا فیصلہ
لاہور( جنرل رپورٹر) سینئر وزیرپنجاب عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام کے خدوخال کو نئے سرے سے تشکیل دیا جا رہا ہے اور پہلے سے تیار کردہ سفارشات پر مزیدغور کیا جائے گا۔ دیہی اور شہری علاقوں میں الگ لیکن بااختیار بلدیاتی سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں پنچایت کا نظام متعارف کرانے کی تجویز بھی زیرغور ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا جس میں وزیرقانون محمدبشارت راجہ، ایڈووکیٹ جنرل اور بلدیات و قانون کے محکموں کے سیکرٹری صاحبان نے شرکت کی۔سینئر وزیرعبدالعلیم خان نے کہا کہ انتخابات مذاق نہیں ہوتے ہمیں تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر تیاری کرنا ہو گی اور نئے نظام میں تمام سیاسی جماعتوں کو مکمل طور پر شرکت کرنے اور آگے آنے کے مواقع حاصل ہوں گے۔ انہوں نے اس امر کا اعادہ کیا کہ پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام منتخب ہونے والوں کو مکمل مالیاتی اور انتظامی اختیارات دے گا جبکہ ان اداروں کے پاس تعلیم اور صحت کے ساتھ ساتھ واٹرسپلائی، سیوریج، فارم ٹو مارکیٹ روڈسمیت ان تمام شعبوں تک دسترس حاصل ہو گی ۔ عبدالعلیم خان نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام کے لئے کے پی کے کے علاوہ ترقی یافتہ ممالک کے تجربات کا بھی مشاہدہ کیا گیا ہے۔ پنچایت، ویلیج کونسلز اور نیبرہڈ کونسلز میں منتخب نمائندوں کے علاوہ خصوصی نشستیں بھی رکھی جا رہی ہیں ،سینئر وزیرنے سیکرٹری بلدیات کو ہدایت کی کہ نئے بلدیاتی نظام میں شفافیت کویقینی بنانے کے لئے ہر نقطے کو تفصیلی طور پر زیربحث لایا جائے، محکمہ قانون سے مدد لی جائے اور ایڈووکیٹ جنرل کی رائے بھی حاصل کی جائے تاکہ لوکل گورنمنٹ سے متعلق تمام سٹیک ہولڈرز ایک پیج پر ہوں اوریکسوئی کے ساتھ آگے بڑھا جا سکے۔اجلاس میں وزیرقانون محمد بشارت راجہ نے نئے بلدیاتی سسٹم میں پنچایت اور دیہی علاقوں کی صورتحال پر اظہار خیال کیا جبکہ سیکرٹری بلدیات نے نئے بلدیاتی نظام کے اہم نکات پر روشنی ڈالی۔ سیکرٹری قانون نے اس حوالے سے قانونی پہلوؤں پر اپنی رائے دی اور اجلاس میں طے ہوا کہ جلدازجلد نئے بلدیاتی نظام پر قانونی رائے لے کر پیشرفت کی جائے گی۔
عبدالعلیم خان