حوالہ ہنڈی کے کاروبار میں ملوث مافیا کیخلاف بڑے کریک ڈاؤن کا فیصلہ

حوالہ ہنڈی کے کاروبار میں ملوث مافیا کیخلاف بڑے کریک ڈاؤن کا فیصلہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیراعظم کی ہدایت پر کراچی سمیت ملک بھر میں حوالہ ہنڈی کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث مافیا کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا گیاہے۔سندھ زون میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں، جن کو یومیہ پانچ چھاپے مارنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کراچی میں حوالہ ہنڈی کے کاروبار میں ملوث افراد کی اکثریت نئے احکامات کے بعد روپوش ہوگئی اور اپنا کام عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔ وزیراعظم کے حکم پر ایف آئی اے نے کراچی سمیت ملک بھر میں منی لانڈرنگ، حوالہ و ہنڈی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کی تیاری کرلی ہے۔ ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ سندھ زون میں ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل، کمرشل بینکنگ سرکل، کارپوریٹ کرائم سرکل، اینٹی کرپشن سرکل، حیدرآباد اور سکھر زون کے ایڈیشنل اور ڈپٹی ڈائریکٹرز کی نگرانی میں ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ ایف آئی اے سندھ زون کے ڈپٹی ڈائریکٹر کرائم کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں ان ٹیموں کو خصوصی ہدایت کی گئی ہے کہ سندھ زون میں ہونے والی کارروائی میں ماضی کی طرح منی لانڈرنگ اور حوالہ ہنڈی کے غیر قانونی کام میں ملوث کمپنیوں کے ملازمین کو گرفتار کرنے کے بجائے ان کے مالکان کو گرفتار کیا جائے اور ان کے قبضے سے ملنے والے کمپیوٹر، موبائل فونز، لیپ ٹاپ و دیگر دستاویزات کی فرانزک جانچ کی جائے، جبکہ کوئی بھی سرکل کسی کے خلاف کارروائی کرے تو اس کارروائی میں گرفتاریوں، قبضے میں لی گئی اشیا، کرنسی اور اپنے تاثرات پر مبنی ایک فارم کو مکمل پر و تحریر کرکے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کو ارسال کیا جائے اور یہ رپورٹ یومیہ بھیجی جائے۔دوسری جانب معاشی ماہرین کے مطابق حکومت کا حوالہ و ہنڈی کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ درست اور بروقت ہے اس سے معاشی مشکلات میں کمی آسکتی ہے تاہم کریک ڈاؤن اس طرح ہونا چاہیے کہ نیٹ ورک دوبارہ فعال نہ ہو سکے۔ واضح رہے کہ ایف آئی اے اینٹی کرپٹنگ ونگ اسلام آباد ہیڈ آفس کی جانب سے گزشتہ روز ایک لیٹر ADG/ACW/2018 جاری کیا گیا تھا،جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ منی لانڈرنگ، حوالہ و ہنڈی جیسے غیر قانونی ذرائع سے رقوم کی نقل و حمل میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کریں، تمام ذمہ داران کو 24 نومبر کو کارروائیوں کی رپورٹ جمع کرانے کا پابند کیا گیا ہے۔
مزید بہتری کیلئے جامع معیاری مقداری نظام وضع کیا گیا ہے،نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 297 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں جو کسی بھی انسداد بدعنوانی کے ادارے کی بہترین کارکردگی ہے۔ نیب کی جانب سے گزشتہ روز جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق نیب ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی قیادت میں گزشتہ ایک سال اکتوبر 2017ء سے اکتوبر 2018ء تک 44315 شکایات موصول ہوئیں، 1713 شکایات کی جانچ پڑتال‘ 877 انکوائریوں اور 227 انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی ہے جبکہ اس عرصہ کے دوران نیب نے 503 ملزموں کو گرفتار کیا ، نیب نے ایک سال کے دوران قانون کے مطابق بدعنوانی کے 440 ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائر کئے ، نیب سارک ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کی کارکردگی کی پلڈاٹ‘ مشعال سمیت معتبر بین الاقوامی اور قومی اداروں نے تعریف کی ہے۔
نیب اعلامیہ