صوبہ خیبر پختونخوا کو سرسبز و شاداب بنانے کیلئے ایک بلین درخت لگائے : شوکت یوسفزئی

صوبہ خیبر پختونخوا کو سرسبز و شاداب بنانے کیلئے ایک بلین درخت لگائے : شوکت ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور( سٹاف رپورٹر)صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ شوکت علی یوسفزئی نے کہا ہے کہ ہمارا صوبہ پوری دنیا میں واحد علاقہ ہے جس نے سب سے پہلے کلائمیٹ چینج کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک بلین درخت لگائے۔گلوبل وارمنگ سے بچنا اور زراعت کی ترقی ہماری حکومت کی ترجیحات میں ہیں ان خیالات کا اظہارانہوں نے زرعی یونیورسٹی پشاور میں منعقدہAgricultural problems and food security in the changing climate کے حوالے سے منعقدہ نیشنل کانفرنس میں کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی تقریبا ستر فیصد آبادی دیہاتوں میں رہتی ہے جو زیادہ تر زراعت کے شعبہ سے ہی وابستہ ہے اور ملک میں تقریبا 40 فیصد روزگار زراعت ہی دیتا ہے یہی وجہ ہے کہ ہماری حکومت نے ایگریکلچر ایمرجنسی لگائی تاکہ زراعت کو اور بھی زیادہ فائدہ مند بنایا جائے۔زراعت میں ریسرچ کی اہمیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم اپنا رقبہ بڑھا نہیں سکتے لیکن ذراعت میں ریسرچ کرکے ہم اسی رقبے سے زیادہ پیداوار حاصل کر سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ زرعی یونیورسٹی پشاور میں اساتذہ کی شکل میں اللہ تعالی نے ہمیں باصلاحیت ذہن دیے ہیں جو اپنی محنت کی وجہ سے ہمیں زراعت میں خود کفیل بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ صوبائی حکومت زراعت میں ریسرچ کے لئے یونیورسٹی کو سپورٹ کرے گی تاکہ مقامی سطح پر بھی زراعت کو ترقی ملے۔بلین ٹری سونامی کا ذکر کرتے ہوئے وزیراطلاعات نے کہا کہ یہ ایک کامیاب پراجیکٹ تھا جس کو پوری دنیا میں سراہا گیا اور اسی پراجیکٹ کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت پورے ملک میں دس بلین درخت لگا رہی ہے جس سے کلائمیٹ چینج کو روکنے میں مدد ملے گی۔کانفرنس کے اختتام پر شوکت علی یوسفزئی نے وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی پشاور نور بائیوخان کو کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر اعزازی شیلڈ دیا۔