حلقہ این اے 259کس کا؟فیصلہ آج عوامی رائے شماری سے ہوگا 

  حلقہ این اے 259کس کا؟فیصلہ آج عوامی رائے شماری سے ہوگا 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سبی(آئی این پی) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 259میں قرعہ کس کے نام نکلے گا فیصلہ عوامی رائے شماری کے ذریعے آج ہوگا،جمہوری وطن پارٹی کے نامزد امیدوارنوابزادہ میر شاہ زین بگٹی اور آزاد امید وار میر طارق محمود کھیتران کے درمیاں کاٹنے دار مقابلے کا امکان، الیکشن ٹریبونل و سپریم کورٹ کے حکم پر ری پولنگ آج17نومبر بروز اتوار ہوگی، الیکشن کمیشن کی جانب سے تیاریاں مکمل،29پولنگ اسٹیشن پر111پولنگ بوتھ قیام 18پولنگ اسٹیشن حساس قراردیدیئے گئے۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 259ڈیرہ بگٹی کوہلو با رکھان سبی لہڑی پر مشتمل ہے جس میں رجسٹرڈ ووٹر 3لاکھ 55ہزار3سو16ہے،2018کے عام انتخاباب میں ٹرن آوٹ 44.79رہا، سو ئی ڈیرہ بگٹی کے 29پولنگ اسٹیشن میں کل ووٹر کی تعداد کم وبیش 47ہزار2سو68ہے جن میں 27ہزار8سو99خواتین جبکہ 19ہزار3 سو 70مرد رجسٹرڈ ووٹرز ہے۔سکیورٹی انتظامات کو بھی حتمی شکل دیدی گئی۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 259بلوچستان کی قومی اسمبلی کی نشست ماضی میں ہمیشہ زیادہ تر شہید نواب اکبر خان بگٹی کے پاس رہی وہ اس نشست پر ہمیشہ بلا مقابلہ کامیاب ہوتے رہے،ان کی شہاد ت کے بعد یہ نشست قریبی رشتے دار اور سیاسی مخالف میراحمدان خان بگٹی کے حصے میں آئی، اس کے بعد نشست ڈیرہ بگٹی کے سیاستدانوں سے نکل کر لہڑی سے تعلق رکھنے والے میر دوستین خان ڈومکی کے حصے میں آئی، انہوں نے کامیابی حاصل کی،2018 کے عام انتخابات میں یہ نشست ایک بار پھر ڈیرہ بگٹی سے تعلق رکھنے والے شہید نواب اکبر خان بگٹی کے نواسے اور نوابزادہ طلال اکبر بگٹی مر حو م کے فرزندنوابزادہ میر شاہ زین بگٹی نے بارکھاں سے تعلق رکھنے والے میر طارق کھیتران کو کم ووٹ سے شکست دیکر واپس حاصل کی،نو بزادہ شاہ زین بگٹی کی کامیابی کو میر طارق کھیتران نے الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کیا اور ڈیرہ بگٹی کے 29پولنگ اسٹیشنوں میں دھاندلی کا الزا م لگایا جس پر الیکشن ٹریبونل نے نوابزادہ شاہ زین بگٹی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل، قومی اسمبلی کی رکنیت کو ختم اور ڈیرہ بگٹی کے 29پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کرانے کے احکامات جاری کردئیے۔ نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تاہم سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ برقرار رکھااورآج 17نومبر کو 2019کو ری پولنگ کا حکم دیا، نوابزادہ میر شاہ زین بگٹی نے عام انتخابات میں نشست پرجمہوری وطن پارٹی کے پلیٹ فارم سے حصہ لیتے ہوئے 22ہزار7سو87  ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ دوسرے نمبر پر میر طارق خان کھیتران نے آزاد حیثیت سے 21ہزار2سو13ووٹ حاصل کیے،اسی حلقے سے تیسرے نمبر پرپاکستان پیپلز پارٹی کے میر باز محمد کھیتران نے 17ہزار5سو578جبکہ چوتھے نمبر پر ڈیرہ بگٹی سے تعلق رکھنے والے سابق صوبائی وزیر داخلہ سینیٹرمیر سرفراز خان بگٹی کے حمایت یافتہ سیاسی حلیف وڈیرہ میاں خان موندرانی بگٹی نے کم وبیش 16ہزار 3سوووٹ حاصل کیے تھے۔
این اے 259

مزید :

صفحہ آخر -