کس طرح کا رویہ رکھنے والے لوگوں کو دل کی بیماری کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے؟ جدید تحقیق میں انتہائی حیران کن انکشاف
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) خودپسندی، جارح مزاجی اور جبلی غصیلہ پن پہلے ہی کوئی اچھی عادات خیال نہیں کی جاتیں لیکن اب سائنسدانوں نے جدید تحقیق میں ان عادات کے حامل افراد کے لیے ان کا ایک ایسا خوفناک طبی نقصان بھی بتا دیا ہے کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا۔ میل آن لائن کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کی بیلر یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ خودپسند، جارح مزاج اور بدخو لوگوں کو دل کی بیماریاں لاحق ہونے اور ہارٹ اٹیک آنے کا خطرہ ان لوگوں کی نسبت بہت زیادہ ہوتا ہے جو ذہنی دباﺅ کی صورتحال میں غصے اور جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ”خودپسند، جبلی طور پر جارح مزاج اور بدخو لوگوں کو اپنی ان عادات کی وجہ سے ذہنی دباﺅ کا سامنا بھی زیادہ کرنا پڑتا ہے جس کے ان کے دل کی صحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جب ان لوگوں کو ذہنی دباﺅ کی صورتحال درپیش آتی ہے تو اس کے ان پر دوسر ے لوگوں کی نسبت کہیں زیادہ منفی اثرات پڑتے ہیں۔ “ تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ الیگزینڈرا ٹیرا کا کہنا تھا کہ ”ان لوگوں کے برعکس جو لوگ جبلی طور پر ان عادات کے حامل نہیں ہوتے اور صرف ذہنی دباﺅ اور پریشانی کی حالت میں اس روئیے کا مظاہرہ کرتے ہیں، ان کے دل کی صحت پر اس کے زیادہ منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔ ہماری تحقیق میں اس بات کے واضح شواہد سامنے آئے ہیں کہ خودپسندی، بدخوئی، بداعتمادی اور جارح مزاجی کی جبلتیں دل کی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔“